پاکستان: لانگ مارچ شروع ۔عدالت نے کہا ’گھر جائیں‘۔

اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے آزادی مارچ کے آغاز کے لیے چیئرمین پی ٹی آئی ولی انٹر چینج پہنچ گئے ہیں جبکہ لاہور میں بتی چوک اور بھاٹی چوک پر پی ٹی آئی کے مظاہرین پر پولیس کی شیلنگ کی ویڈیوز ٹیلی ویژن اور سوشل میڈیا پر سامنے آنے کے بعد پنجاب میں سیاسی صورتحال کشیدہ ہوگئی۔

پاکستان کی سپریم کورٹ نے راستوں کی بندش کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کرتے ہوئے اسلام آباد کے چیف کمشنر کو پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے لیے متبادل جگہ اور مناسب انتظامات کی تجویز کے ساتھ عدالت آنے کی ہدایت کی ہے۔

تازہ صورتحال ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب حکومت کی جانب سے مارچ کی اجازت نہ ملنے کے صورف ایک روز بعد پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے گزشتہ روز اپنے حامیوں کو اسلام آباد کی جانب ’حقیقی آزادی‘ کے لیے مارچ کرنے کی تلقین کی، عمران خان نے نوجوانوں سے کہا کہ وہ اپنی مدد آپ رکاوٹیں دور کریں۔ قبل ازیں عمران خان نے ایک ویڈیو پیغام بھی جاری کیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ مجھے امید ہے کہ سب میرے ساتھ نکلیں گے کیونکہ یہ پاکستان کی تاریخ کے لیے فیصلہ کن وقت ہے اور ہم حقیقی آزادی لے کر رہیں گے۔

بدھ کو عدالت عظمیٰ کے تین رکنی بینچ کے سامنے اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے پیش ہو کر بتایا کہ پی ٹی آئی نے سری نگر ہائی وے پر مارچ کی اجازت کی درخواست دی تھی جس کو انتظامیہ نے مسترد کر دیا ہے۔ عدالت کے طلب کرنے پر سیکریٹری داخلہ اور اسلام آباد پولیس کے سربراہ بھی سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔ عدالتی بینچ کے سربراہ جسٹس اعجاز الحسن نے اسلام آباد کے چیف کمشنر سے کہا کہ لانگ مارچ کے لیے مناسب جگہ فراہم کریں اور لانگ مارچ کی جگہ پر مظاہرین کو رسائی دینے کے لیے ٹریفک پلان بنایا جائے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ’پی ٹی آئی سے یقین دہانی بھی لیں گے کہ احتجاج پر امن ہو گا اور املاک کو نقصان نہ پہنچے۔ تشدد ہو نہ ٹریفک بلاک ہو۔‘ انہوں نے کہا کہ ’یہ اپنا احتجاج کریں اور گھروں کو جائیں۔‘ پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے عدالتی بینچ سے استدعا کی کہ ان کو پارٹی کی قیادت سے ہدایات لینے کی مہلت دی جائے جس پر عدالت نے ان کو اڑھائی بجے تک مہلت دیتے ہوئے سماعت میں وقفہ کر دیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *