شاتم رسول کے بھاجپا سے اخراج کا خیرمقدم گرفتاری اور عالم اسلام سے معافی کا مطالبہ برقرار. ڈاکٹر رحمانی 

نئی دلی ,۵ جون ۲۰۲۲( پریس ریلیز)
مسلم پولیٹیکل کاؤنسل آف انڈیا شاتم 
رسول نوین کمار جندل اور نوپور شرما کو بھارتیہ جنتا پارٹی کی ابتدائی رکنیت سے چھ سال کے لئے برخاست کیے جانے کا خیر مقدم کرتی ہے اور اس مطالبے کا اعادہ کرتی ہے کہ ان دونون کو فی الفور گرفتار کر کے سخت سزا دی جائے ۔
کونسل کے صدر ڈاکٹر تسلیم احمد رحمانی بی جے پی کے اس بیان کا بھی خیر مقدم کیا کہ پارٹی ملک میں تمام مذاہب اور عقائد کا احترام کرتی ہے اور کسی کی بھی اہانت کو پسند نہیں کرتی لیکن انہوں نے سوال اٹھایا کِہ آئے دن ملک میں مساجد ۔ اذان۔ قرآن۔ حجاب اور اس قسم کے دیگر مقدس و محترم اسلامی شعائر کے بے حرمتی بی جے پی ارکان کا وطیرہ بن چکا ہے اگر پارٹی کا یہ دعوی ہے کہ وہ ہر مذہب کا احترام کرتی ہے تو اسی کی ذمے داری ہے کہ پارٹی میں اپنا قد اونچے کرنے کے حریص ایسے ارکان کی گو شمالی کے فوری اقدامات کرے تاکہ دیگر ارکان کو عبرت حاصل ہو اور وہ آئے دن ہونے والی ان حرکتوں سے باز آئیں
واضح رہے کہ یکم جون کو ہی کونسل نے بی جے پی صدر سمیت الیکشن کمیشن آف انڈیا ، ٹائمز ناو اور نوپور شرما کو ایک قانونی نوٹس بھیج کر پارٹی سے مطالبہ کیا تھا کہ اس شاتم رسول کو پارٹی سے برخاست کیا جائے اور بی جے پی اہانت رسول کے اس معاملے میں عالم اسلام سے غیر مشروط معافی مانگے ۔ حالانکہ ابھی تک کونسل کو اس نوٹس کو کوئی باضابطہ جواب موصول نہیں ہوا ہے لیکن بھاجپا کی آج کی کارروائی اسی پس منظر میں محسوس ہوتی ہے۔ ڈاکٹر رحمانی نے کہا کہ ہر چند کہ بھاجپا نے شاتم رسول کو پارٹی سے برخاست کر دیا ہے لیکن ابھی تک اس کے خلاف نصف درجن ایف آئی آر ہونے کے باوجود انہیں گرفتار نہ کیا جانا ملک کے دستوری ضابطوں کی خلاف ورزی ہے کونسل نے بھاجپا کو۱۵ دن کا نوٹس دیا ہے اس درمیان اگر پارٹی نے واضح طور پر عالم اسلام سے معافی نہ مانگی اور ان دونوں کو مناسب دفعات کے تحت گرفتار نہ کیا گیا تو کونسل قانونی چارہ جوئی کے اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹے گی ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *