روس -یوکرین اناج پرتاریخی معاہدہ، گندم کی قیمت نارمل ہوگئی

 ماسکو:روس اور یوکرین کے درمیان اناج کی برآمدات کے حوالے سے ہونے والے تاریخی معاہدے کے بعد عالمی سطح پر گندم کی قیمت میں پہلی مرتبہ کمی آئی ہے۔ جمعے کو ہونے والے معاہدے کے نتیجے میں گندم کی قیمت روس یوکرین جنگ شروع ہونے سے پہلی والی سطح پر چلی گئی ہیں۔ خیال رہے کہ روس اور یوکرین نے جمعے کو اناج کی برآمدات کے لیے بحیرہ اسود کی یوکرینی بندرگاہوں کو دوبارہ کھولنے کے معاہدے پر دستخط کیے تھے

اس تاریخی معاہدے کے تحت سخت معاشی پابندیوں کے باوجود روسی اناج اور کھاد کی ترسیل میں نرمی کرتے ہوئے یوکرینی اناج کی برآمدات کو بحال کیا جائے گا۔ شکاگو بورڈ آف ٹریڈ میں گندم کی قیمت میں 5.9 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے جس کے بعد تقریباً 27 کلوگرام گندم کی قیمت 7.59 ڈالر ہو گئی ہے۔

رواں سال فروری میں روس کے یوکرین پر حملے کے بعد پہلی مرتبہ گندم کی قیمت جنگ سے پہلے والی سطح پر واپس آئی ہے۔ خیال رہے کہ دنیا بھر میں درآمد ہونے والی گندم کا 30 فیصد روس اور یوکرین پیدا کرتا ہے۔ روسی جنگی جہازوں نے یوکرین کی بندرگاہوں پر موجود تقریباً 25 ملین ٹن گندم اور دیگر اناج کی ترسیل میں رکاوٹ پیدا کی ہوئی تھی۔ گندم کی قیمتوں میں فوری کمی کے باوجود تجزیہ کاروں نے معاہدے کی دیر پا پاسداری کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا ہے۔

گلوبل کموڈیٹی کنسلٹنگ کے صدر مائیکل زوزولو نے سوال اٹھایا کہ کیا واقعی اس معاہدے کے تحت بڑی مقدار میں اناج کی ترسیل ممکن ہو سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ یورپ کے کچھ علاقوں میں خشک سالی کی صورتحال کے باعث گندم کی قیمت میں مزید کمی شاید ممکن نہ ہو سکے۔

روس اور یوکرین کے علاوہ امریکہ، آسٹریلیا اور کینیڈا گندم برآمد کرنے والے سب سے بڑے ممالک ہیں۔ جبکہ سب سے زیادہ گندم مصر، انڈونیشیا، نائیجیریا اور ترکی درآمد کرتے ہیں۔ دنیا بھر میں صرف چند ہی ایسے ممالک ہیں جو اتنی مقدار میں گندم پیدا کرتے ہیں کہ خود بھی استعمال کریں اور باقی برآمد کر دیں۔ چین جبکہ گندم پیدا کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے لیکن اپنی ایک کروڑ 40 ارب کی آبادی کے لیے اسے زیادہ سے زیادہ گندم درآمد بھی کرنا پڑتی ہے۔

اناج کی قیمت روس کے یوکرین پر فروری میں حملہ کرنے سے پہلے بھی زیادہ تھیں، جس کی بڑی وجہ کورونا کی عالمی وبا سے پیدا ہونے والے حالات ہیں۔ تاہم روس کے یوکرین پر حملے کے بعد سے گندم کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوا جو یورپی مارکیٹ میں مئی کے مہینے میں 400 یورو فی ٹن ہو گئی۔

گزشتہ سال موسم سرما کے مقابلے میں گندم کی قیمت میں دگنا اضافہ ہوا ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت کے مطابق 30 سے زیادہ ممالک کا تقریباً 30 فیصد گندم کی درآمد کے لیے روس اور یوکرین پر انحصار پر ہے۔

یوکرین اور روس ہی یورپی ممالک کے لیے اناج کی سپلائی کا اہم ذریعہ ہیں۔ یورپ اپنی غذائی ضروریات پوری کرنے کے لیے 30 فیصد اناج انہی دو ممالک سے درآمد کر کے پورا کرتا ہے۔ روس کی بحریہ نے بحر اسود پر یوکرین کی اہم بندرگاہوں کا راستہ روکا ہوا ہے جس سے یوکرین 25 ملین ٹن اناج درآمد کرنے سے قاصر ہے جو مختلف بندرگاہوں یا کھیتوں میں پڑا ہوا ہے۔ تاہم جمعے کو ہونے والے تاریخی معاہدے کے بعد اناج کی ترسیل کے لیے بندرگاہوں کا راستہ کھول دیا جائے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *