پورے ملک میں صرف یوپی 16 فیصد دودھ پیدا کرتا ہے

پچھلے پانچ سالوں میں ریاست میں دودھ کی پیداوار میں 20 فیصد کا اضافہ ہوا ہے
وزیراعلیٰ یوگی کی ہدایت پر دودھ کی پیداوار بڑھانے کے لیے ایک ہزار کروڑ کی سرمایہ کاری ہوگی
اتر پردیش دودھ کی کل پیداوار کا 52 فیصد دیگر ریاستوں کو فراہم کرتا ہے۔
نئی دہلی، 12 ستمبر: وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے دور میں ریاست میں دودھ کی پیداوار میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ دودھ کی پیداوار میں اتر پردیش ملک میں پہلے نمبر پر ہے۔ ملک میں دودھ کی کل پیداوار کا 16 فیصد اکیلے اتر پردیش پیدا کرتا ہے۔ ریاست میں روزانہ ۷۲.۸کروڑ کلو گرام سے زیادہ دودھ پیدا ہوتا ہے۔ ریاست میں اس کا صرف 48 فیصد استعمال ہوتا ہے۔ باقی 52 فیصد دودھ دوسری ریاستوں کو سپلائی کیا جاتا ہے۔ ریاست میں منظم شعبے میں 110 ڈیری پلانٹس ہیں، جن میں سے 13 ڈیری پلانٹس کوآپریٹو سیکٹر کے تحت آتے ہیں۔
دودھ کی پیداوار میں خواتین کا اہم کردار
یوپی کی ڈیری انڈسٹری کوآپریٹو ماڈل پر مبنی ہے جو چھوٹے اور معمولی ڈیری کسانوں، خاص طور پر خواتین کو بااختیار بناتی ہے۔ وزیر اعظم کے ویژن سے متاثر ہو کر یوگی حکومت نے ڈیری سیکٹر کی بہتری کے لیے بہت سے قدم اٹھائے ہیں۔ اس کے نتیجے میں ریاست کی معیشت کو مضبوط بنانے اور ایک نئی جہت دینے میں دودھ کی پیداوار کا اہم کردار ہے۔ اس کے ساتھ خواتین بھی اس میں شامل ہو کر خود دار اور خود انحصار بن رہی ہیں۔
ریاست میں دودھ کی پیداوار 319 لاکھ میٹرک ٹن سے زیادہ ہو رہی ہے
اتر پردیش کے دودھ کمشنر ششی بھوشن لال سشیل نے بتایا کہ اتر پردیش ملک میں دودھ پیدا کرنے والی سب سے بڑی ریاست ہے ،جس کا ملک میں 16 فیصد حصہ ہے۔ اگر ہم گزشتہ پانچ سالوں کی بات کریں تو وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی ہدایت پر ریاست میں دودھ کی پیداوار میں 20 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ اتر پردیش اس وقت 319 لاکھ میٹرک ٹن دودھ کی پیداوار کے ساتھ ملک میں پہلے نمبر پر ہے، جب کہ راجستھان 256 لاکھ میٹرک ٹن کی پیداوار کے ساتھ دوسرے، مدھیہ پردیش 171 لاکھ میٹرک ٹن کی پیداوار کے ساتھ تیسرے، گجرات 153 لاکھ میٹرک ٹن پیدا کر کے چوتھے  نمبر پر ہے۔آندھرا پردیش  152 لاکھ میٹرک ٹن دودھ پیدا کر کے پانچویں نمبر پر ہے۔
ایک ہزار کروڑ کی سرمایہ کاری ہوگی
اتر پردیش کے دودھ کمشنر نے بتایا کہ ریاست میں کوآپریٹو سیکٹر میں 20 دودھ یونینیں ہیں، جب کہ 8600 سے زیادہ کام کرنے والی دودھ کی سوسائٹیوں میں تقریباً 4 لاکھ دودھ پروڈیوسرز ہیں۔ ریاست میں جہاں پانچ سال پہلے دودھ کی فی کس دستیابی 352 گرام یومیہ تھی جو کہ مالی سال میں اب بڑھ کر 406 گرام یومیہ ہوگئی ہے۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ریاست میں فی شخص دودھ کی دستیابی کو قومی سطح پر لے جانے کا عہد لیا ہے۔ اس سلسلے میں اگلے پانچ سالوں میں ایک ہزار کروڑ کی سرمایہ کاری کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ اس کے لیے نند بابا دودھ مشن چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ گزشتہ پانچ سالوں میں ریاست میں دودھ کی کل پیداوار میں 20 فیصد اضافے کی وجہ سے جہاں کسانوں اور مویشی پالنے والے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے وہیں دودھ کی سوسائٹیوں میں سیلف ہیلپ گروپس کی شمولیت سے خواتین خود انحصاری ہوئی ہیں۔ ریاست میں دودھ کی پیداوار بڑھانے میں سیلف ہیلپ گروپ کی خواتین کا کردار اہم ہے۔
دودھ کی پیداوار سے روزگار کے لامحدود امکانات کے دروازے کھلیں گے
وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو گریٹر نوئیڈا کے انڈیا ایکسپو سینٹر اینڈ مارٹ، میں منعقدہ بین الاقوامی ڈیری فیڈریشن ورلڈ ڈیری سمٹ 2022 کا افتتاح کیا۔ چار روزہ سربراہی اجلاس میں دنیا بھر سے تاجر، ماہرین، کسان اور پالیسی ساز شرکت کر رہے ہیں۔ اتر پردیش کی سرزمین پر منعقد ہونے والی یہ چوٹی کانفرنس اس شعبے میں دودھ کی پیداوار اور روزگار کے بے پناہ امکانات کے دروازے کھولے گی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *