Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

مسلمان ملک کی مسلم آبادی کے تناسب سے جیلوں میں دو گنا سے زیادہ ہیں۔

by | Sep 15, 2022

محمد شمیم حسین ۔کولکاتا

2011

کی مردم شماری کے مطابق ملک میں مسلمانوں کی آبادی 14.2 فیصد ہے۔ لیکن مرکزی حکومت کے (این سی آر بی) ‘قیدیوں کے شماریات آف انڈیا’ کا کہنا ہے کہ 2021

میں ملک کی قید آبادی میں مسلمانوں کا حصہ 30 فیصد سے زیادہ تھا۔ دوسرے لفظوں میں مسلمان ملک کی مسلم آبادی سے دوگنا جیلوں میں رہ رہے ہیں۔ مرکزی حکومت کے فراہم کردہ اعدادوشمار کے مطابق 2021 میں ملک کی مختلف ریاستوں کی جیلوں میں چار قسم کے قیدی ہیں۔ وہ مجرم ہیں (کسی جرم کے مرتکب اور عدالت سے سزا یافتہ افراد)، زیر سماعت قیدی (فی الحال قانون کی عدالت میں زیر سماعت)، نظربند (قانونی حراست میں افراد) اور وہ لوگ جن کا ان تینوں زمروں میں سے کسی سے تعلق نہیں ہے۔ اور جو قیدیوں کی کل تعداد پر مشتمل ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ مرکزی حکومت کے اعداد و شمار میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ 31 دسمبر 2021 تک ملک کی مسلم آبادی کا 34 فیصد مسلمان ہیں، لیکن ریاست کی جیلوں میں سزا یافتہ اور زیر سماعت قیدیوں میں مسلمانوں کی تعداد ہندوؤں سے زیادہ ہے۔ آسام میں سزا یافتہ قیدیوں میں 60.51 فیصد مسلمان اور 36.51 فیصد ہندو ہیں۔ آسام میں زیر سماعت قیدیوں میں مسلمانوں کی شرح 49.31 فیصد ہے۔ تاہم زیر سماعت ہندوؤں کی شرح 47.27 فیصد ہے۔ گجرات، اتر پردیش، ہریانہ اور جموں و کشمیر ان ریاستوں میں شامل ہیں جہاں مسلمانوں کی قید کی شرح آبادی سے زیادہ ہے۔ اس کے علاوہ جن ریاستوں میں بنیادی طور پر بی جے پی کی حکومت ہے یا بنیادی طور پر مرکز کی حکومت ہے، وہاں مسلم قیدیوں کی شرح ریاست کی آبادی کی شرح سے زیادہ ہے۔

ہندوستان کے قیدیوں کے اعدادوشمار کے مطابق آسام میں 31 دسمبر 2021 تک مجرموں کی کل تعداد 2459 ہے۔ ان میں ہندو 898، مسلمان 1488، سکھ 45، عیسائی 13 اور دیگر 15 ہیں۔ آسام میں زیر سماعت قیدیوں کی کل تعداد 7620 ہے۔ ان میں ہندو 3602، مسلمان 3758، سکھ 86، عیسائی 28 اور دیگر 146 ہیں۔ گجرات میں مسلمانوں کی آبادی 9.67 فیصد ہے۔ لیکن جیل میں سزا یافتہ مسلمان قیدیوں کی شرح آبادی کا تقریباً تین گنا ہے، یعنی 19.39 فیصد۔ اور زیر سماعت قیدیوں کے معاملے میں گجرات میں مسلمانوں کی شرح 19.42 فیصد ہے۔ نہ صرف گجرات بلکہ بی جے پی کی حکومت والی دیگر ریاستوں میں بھی تقریباً یہی صورتحال ہے۔ کرناٹک میں مسلمانوں کی آبادی 12.92 فیصد ہے۔ لیکن وہاں کی جیلوں میں زیر سماعت قیدیوں میں مسلمانوں کی شرح 18.44 فیصد ہے۔ ہریانہ میں مسلمانوں کی آبادی 7.03 فیصد ہے۔ لیکن وہاں کی جیل میں سزا پانے والوں میں مسلمانوں کی شرح 12.68 فیصد ہے۔ اتراکھنڈ میں مسلمانوں کی آبادی 13.95 فیصد ہے۔ لیکن وہاں کی جیلوں میں سزا یافتہ قیدیوں میں مسلمانوں کی شرح 21.76 فیصد ہے۔ اور جیل میں زیر سماعت قیدیوں میں مسلمانوں کی شرح 29.67 فیصد ہے۔ دوسری طرف، مغربی بنگال میں، جہاں مسلمانوں کی آبادی 27.01 فیصد ہے، جیلوں میں قید 31.65 فیصد مسلمان ہیں۔ اور زیر سماعت قیدیوں میں مسلمانوں کی شرح بہت زیادہ یعنی 42.81 فیصد ہے۔

Recent Posts

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...

ہندوستانی معیشت کا موجودہ منظر نامہ: ایک تفصیلی جائزہ

ہندوستانی معیشت کا موجودہ منظر نامہ: ایک تفصیلی جائزہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک) ہندوستان کی معیشت، جو کہ ایک ترقی پذیر مخلوط معیشت ہے، عالمی سطح پر اپنی تیزی سے ترقی کی صلاحیت اور متنوع معاشی ڈھانچے کی وجہ سے نمایاں ہے۔دعویٰ یہ کیا جارہا ہے کہ یہ دنیا کی چوتھی سب سے بڑی معیشت ہے اگر ہم برائے نام جی ڈی پی (Nominal GDP) کی...

ہندوستان کی چمڑا صنعت کے موجودہ حالات، چیلنجز، مواقع، تکنیکی ترقی اور مستقبل کے امکانات

ہندوستان کی چمڑا صنعت کے موجودہ حالات، چیلنجز، مواقع، تکنیکی ترقی اور مستقبل کے امکانات

کولکاتہ(معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستان کی چمڑا(لیدر) صنعت ملک کی معیشت میں اہم کردار ادا کرتی ہے اور اس کا مستقبل بہت زیادہ امکانات سے بھرپور نظر آتا ہے۔ یہ صنعت نہ صرف روزگار کے مواقع فراہم کرتی ہے بلکہ برآمدات کے ذریعے زرمبادلہ کمانے میں بھی اہم شراکت دار ہے۔ اس مضمون...