
سنہرا موقع: اقلیتی طالبات کے لیے بیگم حضرت محل اسکالرشپ – آخری تاریخ 30اکتوبر
نئی دہلی:بیگم حضرت محل اسکالرشپ اسکیم اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والی طالبات ان اسکالرشپ کے لیے درخواست دے سکتی ہیں۔ آئندہ 30 اکتوبر 2022 تک درخواست فارم پر کیا جاسکتا ہے۔ بیگم حضرت محل اسکالرشپ اسکیم مولانا آزاد ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی طرف سے اقلیتی برادری کے کمزور طبقات کے ہونہار طلباء کو فراہم کی جاتی ہے۔ مسلم، سکھ، عیسائی، جین، فارسی وغیرہ مذاہب کے طلباء اس اسکیم سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ بیگم حضرت محل چتروریتی یوجنا کے تحت یہ مالی رقم اقلیتی طلبہ کو کلاس میں ان کی پڑھائی کی بنیاد پر فراہم کی جاتی ہے۔ تمام طلباء جو اس اسکیم کا فائدہ حاصل کرنا چاہتے ہیں انہیں اسکیم میں درخواست دینا ہوگی۔
آج ہم آپ کو اس مضمون کے ذریعے اسکالرشپ سے متعلق تمام معلومات فراہم کریں گے۔ اس لیے اسکیم کا پورا فائدہ حاصل کرنے کے لیے آپ ہمارا یہ مضمون آخر تک پڑھیں۔
“بیگم حضرت محل اسکالرشپ” اقلیتی برادری کی ہونہار طالبات کے لیے فراہم کی جاتی ہے۔ اس اسکیم کے تحت نویں دسویں کی طالبات کو 5000 روپے کی اسکالرشپ رقم لینے کا فائدہ ملتا ہے۔ اسکیم کے تحت 11ویں 12ویں کی طالبات کو 6000 روپے کی مالی رقم فراہم کی جاتی ہے۔
بیگم حضرت محل چتروریتی یوجنا کے ذریعے 9ویں اور 11ویں میں پڑھنے والی اقلیتی طالبات کے لیے اپنی پچھلی کلاس میں 50فیصد نمبر حاصل کرنا لازمی ہے۔50 فیصد سے کم نمبر حاصل کرنے والی طالبات کو اس اسکیم کا کوئی فائدہ نہیں دیا جائے گا۔
اقلیتی خاندان کے کمزور طبقے کی طالبات کو تعلیمی میدان میں مالی مدد فراہم کی جائے گی۔ جس کے ذریعے تمام طالبات اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں گی۔ اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والی تمام لڑکیاں اس اسکیم کے تحت تمام فوائد حاصل کرسکتی ہیں۔
اقلیتی امور کی وزارت نے ملک بھر میں تمام ریاستوں نیز مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 6 نوٹیفائیڈ اقلیتی برادریوں یعنی بودھ، عیسائی، جینی، مسلم، پارسی اور سکھوں کی برادری سے تعلق رکھنے والی طلبا کو تعلیمی طور پر بااختیار بنانے کے لیے پری-میٹرک، پوسٹ میٹرک، میرٹ-کم- مینس، پر مبنی اسکالر شپ کی اسکیمیں اور بیگم حضرت محل قومی اسکالر شپ کی اسکیم نافذ کی ہیں۔
گذشتہ 7 برسوں کے دوران اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والے اہل طلبا کو 4.52 کروڑ سے زیادہ اسکالر شپ فراہم کی جاچکی ہیں۔ جن میں سے 53 فیصد طالبات کو دی گئی ہیں۔
مذہبی اقلیتی طلباء کی فلاح و بہبود کے لیے وزیراعظم کے 15 نکاتی پروگرام کے تحت ہونہار مذہبی اقلیتی طلباء و طالبات کے لیے پری میٹرک اسکالرشپ اسکیم شروع کی گئی ہے یہ منصوبہ. 23 جولائی 2008 کے حکومتی فیصلے کے مطابق سال۔ 2008-09 سے ریاست میں نافذ کیا گیا۔
یہ اسکالرشپ سکیم مسلمانوں، عیسائیوں، سکھوں، پارسیوں، بدھسٹوں اور جینوں وغیرہ کے لیے ہے۔ جماعت اول سے دسویں تک مذہبی اقلیتی طلباء کے لیے پری میٹرک اسکالر شپ اسکیم ہے۔
بیگم حضرت محل نیشنل اسکالرشپ اسکیم اقلیتی برادریوں کی ہونہار لڑکیوں کے لیے ہے ، پہلے اسے مولانا آزاد نیشنل اسکالرشپ برائے اقلیتی لڑکیوں کے نام سے جانا جاتا تھا اور اسے03.05.2003 کو اس وقت کے ہندوستان کے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی نے وگیان بھون، نئی دہلی میں اقلیتوں کی تعلیمی اور اقتصادی ترقی پر کانفرنس میں شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔
مذکورہ اسکیم اقلیتوں کے لیے (مسلم،عیسائی، سکھ، بودھ، پارسی اور جین) کمیونٹی کے جماعت نہم سے 12ویں جماعت کی لڑکیوں کے لیے ہے۔جماعت نہم اوردسویں جماعت کی لڑکیوں کے لیے پانچ ہزار روپے سالانہ اور 11ویں اور 12ویں جماعت کی لڑکیوں کے لئے چھ ہزار سالانہ رقم دی جاتی ہے۔
اس اسکیم کے تحت پریمیٹراسکالرشپ نئے اور تجدید کرنے والے طلباء اور بیگم حضرت محل نیشنل اسکالرشپ اسکیم سال 2022-23 کے لیے پری میٹرک اسکالرشپ کی آن لائن درخواست مرکزی حکومت کی جانب سے طالب علم کی درخواست کا نیا طریقہ کارNSP.02 پورٹل پر20/07.2022 سے شروع ہو چُکا ہے۔
نئے(fresh) اور تجدید(Renewal) کرنے والے طلبا کے لیے آن لائن درخواست جمع کرانے کی آخری تاریخ30.09.2022 ہے۔طلباء کے ذریعے آن لائن داخل درخواستیں اسکول کی سطح پر تصدیق16.10.22 تک مُکمل کی جائے گی جبکہ ضلع سطح پر ان فارمس کی تصدیق31.10.22 تک عمل میں آئے گی۔
یہی تاریخ بیگم حضرت محل اسکالرشپ کے فریش فارم کے لئے بھی ہوں گی۔ سال 2022-23 کے تمام خواہشمندوں کے ساتھ ساتھ پچھلے سال کے مستفید ہونے والے طلباء و طالبات مرکزی حکومت کاwww.scholarships.gov.in (NSP 2.0 پورٹل) ویب سائٹ پر آن لائن فارم داخل کرسکتےہیں۔
سال 2021-22 میں وہ طلباء جنہوں نے پری میٹرک اسکالرشپ حاصل کی ہے وہ اپنی درخواستیں بطور تجدید رینیول کے طور پر بھریں (ان طلباء کی فہرست اسکول کے لاگ ان میں دستیاب ہے) اس کے علاوہ نئے متوقع طلباء بھی اہل ہیں۔ وہ درخواستیں نئےFresh طلباء کے طور پر جمع کرائیں۔
مرکزی حکومت کے ذریعہ پری میٹرک اسکالرشپ کے ساتھ ساتھ بیگم حضرت محل نیشنل اسکالرشپDBT کی الاٹمنٹ (براہ راست بینیفٹ ٹرانسفر) موڈ کےذریعے راست طالب علم کے اکاؤنٹ پر کیا جاتا ہے۔ اس کے لیے اس کے لئے آدھار کارڈ ہونا ضروری ہے۔
اگر آدھار کارڈ نہیں ہے تو آدھار کارڈ کے لیے رجسٹرڈ رسید (انرولمنٹ آئی ڈی) یا بینک پاس بک (تصویر کے ساتھ) یا راشن کارڈ یا پین کارڈ یا پاسپورٹ یا اسکول کے صدر مدرس کے ذریعہ تصدیق شدہ تصویر پر دستخط کیا ہواشناختی سرٹیفکیٹ کی ایک کاپی طلباء/طالبات نے اسکول میں جمع کرانا لازمی ہے۔
پری میٹرک اسکالرشپ کے لیے اہلیت کے معیار اور مطلوبہ دستاویزات درج ذیل ہیں–
● اہلیت کا معیار :– 1۔ حکومت کے ذریعہ تسلیم شدہ تمام انتظامی امداد یافتہ / غیر امدادی / سیلف فنانسنگ اسکولوں میں اقلیتی برادری کے اہل طلباء جو پہلی سے دسویں جماعت میں زیرِ تعلیم ہیں۔
2. پچھلے تعلیمی سال میں 50 فیصد سے زیادہ نشانات کا ہونا ضروری ہے۔ (جماعت اول کےطلباء پر یہ لاگو نہیں ہے۔)
3. والدین کی سالانہ آمدنی ایک لاکھ روپئےسے کم ہونا ضروری ہے۔ (مجاز اتھارٹی کے دستخط کا سرٹیفکیٹ درکار ہے۔)
4. ایک خاندان میں 2 سے زیادہ بچے اس اسکالرشپ سے فائدہ نہیں اٹھا سکتے۔
5۔ کل اہل طلباء میں سے 30 فیصد وظائف طالبات کے لیے مختص ہیں۔
6۔ آدھار کارڈ نمبر ہونا ضروری ہے۔
7۔ آدھار کارڈ کا بینک اکاؤنٹ سے لنک ہونا ضروری ہے۔
6۔ بینک پاس بک کے پہلے صفحے کی زیراکس کاپی / چیک کی کاپی،
7۔ طالب علم کی خود شناخت شدہ تصویر، 8۔ آدھار کارڈ۔
مطلوبہ دستاویزات / سرٹیفکیٹ : – 1۔ پرنسپل کی طرف سے بونافائیڈ سرٹیفکیٹ کہ طالب علم اسکول میں زیر تعلیم ہے۔
2. پچھلے سال کی کلاس کی مارک شیٹ (یہ شرط پہلی جماعت کے طلباء پر لاگو نہیں ہے)، 3. مذہب سے متعلق والدین کا خود اعلان شدہ سرٹیفکیٹ۔
4. والدین کی آمدنی سے متعلق مجاز اتھارٹی کا سرٹیفکیٹ۔
5۔ رہائش کا ثبوت.
B: بیگم حضرت محل نیشنل اسکالرشپ اسکیم کے لیے اہلیت کا معیار اور مطلوبہ دستاویزات حسب ذیل اہلیت کا معیار
1۔ حکومت کے ذریعہ تسلیم شدہ تمام انتظامی امداد یافتہ / غیر امدادی / سیلف فنانسنگ اسکولوں میں اقلیتی برادری کے اہل وہ لڑکیاں جو نویں سے بارہویں جماعت میں زیرِ تعلیم ہیں۔ 2. پچھلے تعلیمی سال میں 50 فیصد سے زیادہ نشانات کا ہونا ضروری ہے۔ 3. والدین کی سالانہ آمدنی روپے دو لاکھ سے کم ہونا چاہیے۔ 4. آمدنی کے سرٹیفکیٹ پر مجاز اتھارٹی کے دستخط شدہ ہونا ضروری ہے۔ 5۔ ایک خاندان میں 2 سے زیادہ بچے اس اسکالرشپ سے فائدہ نہیں اٹھا سکتے۔ 6۔ آدھار کارڈ نمبر اور بینک اکاؤنٹ سے لنک ہونا ضروری ہے۔ 7۔ کسی اور اسکالرشپ کا فائدہ نہیں اٹھانا چاہیے تھا۔
مطلوبہ دستاویزات / سرٹیفکیٹ: 1۔ پرنسپل کی طرف سے بونافائیڈ سرٹیفکیٹ کہ طالبہ اسکول میں زیر تعلیم ہے۔ 2. پچھلے سال کی کلاس کی مارک شیٹ۔
3. مذہب سے متعلق والدین کا خود اعلان شدہ سرٹیفکیٹ۔
4. والدین کی آمدنی سے متعلق مجاز اتھارٹی کا سرٹیفکیٹ۔
5۔ رہائش کا ثبوت. 6۔ بینک پاس بک کے پہلے صفحے کی زیراکس کاپی / چیک کی کاپی۔ 7۔ طالب علم کی خود شناخت شدہ تصویر
8۔ آدھار کارڈ۔
سال 2022-23 میںNSP.02 پورٹل پر نئے درخواست فارم بھرنے کے لیے طلباء کی معلومات نام، تاریخ پیدائش، جنس، موبائل نمبر، آدھار نمبر، نیشنلائزڈ بینک اکاؤنٹ نمبر اورI.F.S.C کوڈ (اگر طالب علم کے پاس بینک اکاؤنٹ نہیں ہے تو والدین کا)، خاندان پر مبنی معلومات بھرنے سے قبل اسکول نوڈل آفیسر اور اسکول پرنسپل کی آدھار پر مبنی معلومات بھرنے کا عمل کے تحت سال 2022-23 کے لیے ہر اسکول کو لاگ ان کے بعد اپنے اسکول کی پروفائل کو اپ ڈیٹ کرنا ہوگا۔ (یہاں تک کہ اگر اسکالرشپ کے لئے درخواست نہیں دے رہے ہیں)
• اسکول نوڈل آفیسر کے ذریعہ اسکول لاگ ان آئی ڈی اور پاس ورڈ کا استعمال کرتے ہوئےNSP پورٹل پر اسکول لاگ ان کریں اور اسکول کی تمام معلومات کو اسکول پروفائل میں بھریں اور اسکول پرنسپل کی طرف سے تفویض کیے گئے نوڈل آفیسر کی معلومات یا آدھار رابطہ شخص کی تفصیلات کے مطابق پرنسپل کی معلومات بھرنا ہے.
اس میں نوڈل آفیسر کا آدھار نمبر، آدھار پر نام، تاریخ پیدائش، جنس،آدھار سے منسلک موبائل نمبر، عہدہ وغیرہ۔ معلومات بھریں۔ • پروفائل کو اپ ڈیٹ کرنے کے بعد نوڈل آفیسر کے موبائل نمبر پرOTP بھیجا جائے گا۔
نوڈل آفیسر لاگ ان کریں اگر ادارے کے سربراہ کی تفصیلات میں معلومات کو تبدیل کرناہو تب بھی پروفائل کو اپ ڈیٹ کرنا لازمی ہے۔ نوڈل آفیسر لاگ ان سے پروفائل اپ ڈیٹ کرنے کے بعد اوپر دی گئی معلومات آدھار کے مطابق اسکول کے ورکنگ پرنسپل کی ہیڈ لاگ ان معلومات سےاپڈیٹ کرنا چاہیے۔ پرنسپل کی تبدیلی کی صورت میں اسکول کے نوڈل آفیسر اور نئے کام کرنے والے نوڈل آفیسر کا انسٹی ٹیوٹ نوڈل آفیسر لاگ ان کی طرف سے آدھار اور پرنسپل کی معلومات کے مطابق آدھار کے مطابق اپ ڈیٹ انسٹی ٹیوٹ ہیڈ لاگ ان سے کیا جانا چاہئے۔
اہم معاملات: پچھلے سال یہ دیکھا گیا کہ اسکالرشپ کے لیے اسکول کی سطح پر موصول ہونے والی درخواستوں کی تصدیق کی گئی۔ آخری تاریخ کے بعد بھی اسکول کی سطح پر نئی اور تجدید کی درخواستوں کی تصدیق کے لیے بڑے پیمانے پر زیر التواء رہیں۔ تمام تعلیمی افسران ثانوی کی تمام متعلقہ سکولوں کے پرنسپلز طلباء کی درخواستوں کی تصدیق مقررہ مدت میں مکمل کرنے کے حوالے سے ہدایات دی جاتی ہیں ان پر عمل آوری ضروری ہے۔
اسکول کی سطح سے طلبا کی درخواستوں کی تصدیق کرتے وقت، تمام متعلقہ دستاویزات کے ساتھ ساتھ طالب علم واقعی اسکول میں زیر تعلیم ہے اس کو بھی چیک کیا جانا چاہیے۔ اسکول کی سطح پر کسی بھی درخواست کی تصدیق کے لیے پرنسپل اس بات کا خیال رکھیں کہ کوئی تاخیر نہ ہو۔
دستاویز اور درخواست کی معلومات میںاگر کوئی تضاد پایا جاتا ہے تو طالب علم کو درخواست کو درست کرنے کا موقع فراہم کرنا چاہیے اس کے لیے درخواست کو ڈیفیکٹ کیا جائے۔ اگر طالب علم/طالبہ کو موقع دینے کے باوجود معلومات غلط طریقے سے بھری گئی ہیں تو درخواست مسترد کر دینا چاہیے. اگر طالب علم/طالب علم اسکول میں نہیں پڑھ رہے ہیں یا درخواست جعلی ہے۔
اس طرح مل جائے تو درخواست کو جعلی مارک کیا جانا چاہیے۔ اسکول کی سطح سے جعلی درخواست / غلط درخواست کی تصدیق اسکالرشپ کے لیے ضلعی سطح کی صورت میں متعلقہ اسکول کے ہیڈ ماسٹر اور نوڈل آفیسر پر قواعد کے مطابق کارروائی ہو سکتی ہے۔
طلباء کا درخواست فارمNSP.02 پورٹل پر کسی ایک اسکالرشپ کے لیے پُر کیا جانا چاہیے۔ (ایک سے زیادہ اسکالرشپ کے لیے درخواست نہ دیں)۔ پری میٹرک اسکالرشپ میں تجدید طلبا جن کےA/c کی تفصیلات غلط ہیں یا تبدیل کی گئی ہیں، ایسے تمام طلبا کی اسکول کی سطح پر فہرست بنائی جانی چاہیے اور جب تصحیح کے حوالے سےA/c تفصیلات ا سٹوڈنٹ لاگ ان سے ایس ایم ایس اپ ڈیٹ بینک وصول کرنے کے وقت ایسے تمام طلباء کیA/c تفصیلات، ضروری مرمت ڈیٹیلز مینو سے مقررہ مدت کے اندر کی جانی چاہیے۔
اسکول سے جعلی درخواست کو فارورڈ کرنے کے بعد متعلقہ اسکول کی تمام درخواستوں کو ضلعی سطح سے ڈفیکٹ قرار دیا جاتا ہے اور اسکول کی جانب سے تمام درخواستوں کے درست ہونے کا ثبوت پیش کرنے کے بعد متعلقہ اسکولوں سے درخواستیں ضلعی سطح سے قبول کی جائیں گی۔
وہ اسکول جو بند ہیں یا وہ اسکول جو حکومت کے ذریعہ تسلیم شدہ نہیں ہیں یا اسکول حکومت کی ملکیت نہیں ہیں۔ یہاں تک کہ اگر اسکالرشپ کے لیے درخواستیں متعلقہ اسکولوں سے قبول نہیں کی جاتی ہیں جن کی شناخت ہے لیکن کلاس کی شناخت نہیں ہے۔ اگر ایسے اسکولوں یا کلاسوںسے درخواستیں موصول ہوتی ہیں حالانکہ اسکول میں کلاس نہیں ہے۔ ایسی تمام درخواستوں پر جعلی نشان لگا کر متعلقہ اسکول کے پرنسپل اور نوڈل آفیسر پر قواعد کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
پری میٹرک اسکالرشپ کی تجدیدRenewal والے طلباء کسی وجہ سے اسکول بدلتے ہیں، ایسے تمام طلباء کی درخواستیں واپس لے لی جائیں گی اور انہیں اسکالرشپ کے لیےfresh درخواست دینا ہوگی۔ اسکولوں کے پرنسپل اور نوڈل افسران کے ساتھ ساتھ ضلع کے نوڈل افسران کو آدھار کی بنیاد پر مطلع کیا جاتا ہے۔
اس پورٹل پرNSP.02 کو پُر کیا جانا چاہیےنیونNew form بھرتے وقت طالب علم کے لیے تمام دستاویزات اسکول میں جمع کرانا لازمی ہے۔ا سکول بھی کم از کم 5 سال تمام دستاویزات کو گریڈ کے لحاظ سے سال کے لحاظ سے محفوظ کریں۔
تجدید طلبا کے لیے سبھی دستاویزات پھر سے درکار نہیں۔ طلباء کو چاہیے کہ وہ ڈیجی لاکر میں آدھار کے مطابقA/c کھولیں اور اس میں تمام دستاویزات محفوظ کریں۔
بیگم حضرت محل نیشنل اسکالرشپ صرف نویں سے بارہویں جماعت کی طالبات کے لیے ہے ( ہر سال فریش سے درخواست بھرنی ہوتی ہے)
تمام اہل اور دلچسپی رکھنے والے طلباء جو اسکالرشپ حاصل کرنے کے اہل ہیں درخواست فارم آن لائن بھریں۔ ضلع کے تمام اسکولوں کے پرنسپل متعلقہ سکولوں کے پرنسپل کے ذمہ ہیں کہ ہدایات دی جائیں۔ ضلع میں زیادہ سے زیادہ اہل اقلیتی طلبہ کے اسکالرشپ کے لیے فارم داخل ہو سکیں اس کا خیال رکھا جائے۔ اس طرح کی ہدایات دنکر پاٹل،ڈائریکٹر ،اقلیتی اور تعلیم بالغان ریاست مہاراشٹر، پونے کی جانب سے 25 جولائی 2022 کو جاری مکتوب میں دی گئی ہیں۔ll