بی جے پی کے لئے کھیل رہے ہیں پرشانت کشور

مشرف شمسی 
میرا روڈ ،ممبئی
نتیش کمار کی جنتا دل یو اور لالو پرساد یادو کی راشٹریہ جنتا دل کے ایک ساتھ آ جانے سے بہار میں بی جے پی کی مشکلیں بڑھ گئی ہیں ۔بی جے پی بہار میں پچھڑی ذات میں سیندھ لگانے کے لئے بھر پور کوشش کر رہی ہے ۔کیونکہ بی جے پی کو معلوم ہے کہ ایک دو چناؤ میں بی جے پی کو صرف اونچی ذات کے ہی ووٹ ملے تو بی جے پی کے یہ ووٹرز بھی پارٹی سے آنے والے دنوں میں اُن سے الگ ہو جائیں گے ۔اسلئے بی جے پی نے لالو یادو اور نتیش کمار کے یکجا ووٹ کو منتشر کرنے کے لئے پرشانت کشور پر داو لگایا ہے ۔پرشانت کشور ان دنوں بہار کی یاترا پر ہیں اور ان کے نشانے پر نتیش کمار ہیں ۔پرشانت کشور کو معلوم ہے کہ نتیش کمار کے ووٹ بینک جو اُنکی ذات سے تعلق رکھتے ہیں اُنکی تعداد بہار میں صرف آٹھ فیصدی ہے ۔باقی پچھڑی ذات کے ووٹ اُنھیں اتحاد کی وجہ سے ملتا ہے ۔نتیش اگر لالو یادو سے اتحاد کرتے ہیں تو مسلم اور یادو اُنکے امیدوار کو ووٹ دے دیتے ہیں اور بی جے پی کے ساتھ مل کر چناؤ لڑتے ہیں تو بی جے پی کے کور ووٹرز کا ساتھ  نتیش کے امیدوار کو ملتا ہے ۔لوک سبھا چناؤ سے پہلے پرشانت کشور دس سے بارہ فیصدی ووٹروں کے ساتھ ایک سیاسی جماعت کی تشکیل کرنا چاہتے ہیں جو بی جے پی سے اتحاد کر جنتا دل یو اور راشٹریہ جنتا دل کے مقابلے کی پارٹی بن جائے۔  پرشانت کشور کی یاترا کو کامیاب بنانے کے لئے بی جے پی ہر ممکن کوشش کرے گی اور اس یاترا میں بے پناہ خرچ بھی ہو رہے ہیں اور وہ پورا کا پورا خرچ بی جے پی سے ہی آ رہے ہیں ایسا کہا جا رہا ہے۔ساتھ ہی بھیڑ منیجمنٹ بھی بی جے پی ہی کر رہی ہے ۔پرشانت کشور اسلئے بھی محنت کر رہے ہیں کہ بی جے پی اُنھیں ضرور  یقین دھانی کرایا گیا  ہے کہ اگر کبھی بھی اُنکی پارٹی بی جے پی کے ساتھ حکومت بنانے کی حالت میں آئے تو اُنھیں ہی وزیر اعلیٰ بنایا جائے گا ۔کیا کیا پرشانت کشور کو بی جے پی نے یقین دھانی کرائی ہے یہ تو عوام میں نہیں آیا ہے لیکن بی جے پی کسی بھی طرح پرشانت کشور کو نتیش کمار کی جگہ فٹ کرنا چاہتے ہیں ۔اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ پرشانت کشور چناؤ منیجمنٹ کے ماہر شخص ہیں لیکن اس منیجمنٹ کے ذریعے خود کو ایک عوامی رہنماء میں تبدیل کر لیں گے اس میں شک ہے۔حالانکہ بی جے پی پرشانت کشور کا راہ ہموار کرنے کی پوری کوشش کر رہی ہے جبکہ دوسری جانب نتیش کمار اور لالو یادو بھی پرشانت کشور کی یاترا پر باریکی نظر رکھے ہوئے ہیں ۔ہاں  پرشانت کشور کو میڈیا کی پوری حمایت حاصل ہے اس کا مطلب ہے کہ ملک کے کارپوریٹ کا اُسے ساتھ ملا ہوا ہے۔ملک کا کارپوریٹ جب پرشانت کشور کے ساتھ ہے تو یقینی طور پر بی جے پی در پردہ کشور کے لئے بیٹنگ کر رہی ہے ۔
بی جے پی کو تنہا یا اتحادی کے ساتھ بہار میں کسی بھی قیمت پر 25 سے 30 لوک سبھا سیٹیں چاہیے۔اگر بی جے پی اپنے اتحادی کے ساتھ مل کر بہار میں اتنی سیٹیں نہیں لے پائی تو اُسکے لیے مرکز میں پھر سے سرکار بنانا مشکل ہو جائے گا ۔
پرشانت کشور دور اندیش ہیں اور سیاسی جماعتوں کی مجبوری کو سمجھتے ہیں ۔یہی وجہ ہے کہ کشور کے پاس جب یہ پیش کش آئی ہوگی تو انہوں نے اسے جانے نہیں دیا۔اس پیش کش کو قبول کرنے میں پرشانت کشور کا کچھ جانے والا نہیں ہے بلکہ ہر طرح سے اُنہیں ملنا ہی ملنا ہے ۔پیسہ اور پبلسٹی کہیں سے ہو رہا ہے ۔ہاں محنت انکا ہے ۔لیکن اس محنت سے کشور بہار کے گاؤں گاؤں پہنچ جانے کا تجربہ ہوگا۔ ۔جو سیاسی جماعت پرشانت کشور تشکیل کرنے جا رہے ہیں اگر آنے والے چناؤ میں کامیاب ہو گئے تو ٹھیک ہے اگر نہیں کامیاب ہوتے ہیں تو اس سے ایک بڑا تجربہ حاصل ہوگا جو مستقبل میں اُنہیں کامیاب کرائے گا۔لیکن پرشانت کشور اپنے اس پیدل یاترا سے بہار میں ذات بنیاد پر چناؤ کی سچائی کو بھی سمجھ جائیں گے ۔در اصل بہار میں ذات ہی ایک حقیقت ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *