dr nejatullah

اسلامی ماہر معاشیات ڈاکٹر نجات اللہ صدیقی

نقی احمد ندوی، ریاض، سعودی عرب
ڈاکٹر نجات اللہ صدیقی ہندوستان کے ایک مشہور ماہر معاشیات، ایک بہترین اسلامک اسکالر اورمعاشیات کے موضوع پر کئی شہرہ آفاق فکری اور تحقیقی کتابوں کے مصنف اور جماعت اسلامی کے ایک سربرآوردہ رکن تھے۔
ڈاکٹر نجات اللہ صدیقی ہندوستان کے صوبہ اترپردیش کے گورکھپورشہر میں اکیس اگست1931ء کوپیدا ہوئے۔ گورکھپور ہی میں عصری تعلیم پرائمری سے سکنڈری اسکول تک کی حاصل کی۔ مگر پھر دینی تعلیم حاصل کرنے کے لئے دینی مدارس کا رخ کیا۔ ان کی ابتدائی زندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے ڈاکڑ ناصر نبی Journal of Islamic Banking and Finance میں رقمطراز ہیں:
(اس ووران ڈاکٹر نجات اللہ صدیقی مولانا ابوالکلام آزاد کی ادارت میں شائع ہونے والے الہلال اور البلاغ کے وہ مستقل قاری تھے۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ التبلیغ کے بھی باقاعدہ قاری تھے۔ اور دیوبندی عالم مولانا اشرف علی تھانوی سے متاثر تھے۔ انھوں نے مولانا ابولاعلی مودوی کی تصنیفات کا بھی مطالعہ کیا جس نے ان کی بقیہ زندگی پر بڑے گہرے اثرات مرتب کئے۔ انھوں نے پہلے سانئس اور انجنئرنگ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا مگر اب چھوڑ دیا، اب وہ عربی اور اسلامی علوم کا مطالعہ کرنا چاہتے تھے اور ڈائرکٹ اسلامی علوم تک رسائی چاہتے تھے تاکہ وہ یہ جان سکیں کہ موڈرن لائف اور اسلامی تعلیمات کیسے ایک ودسرے پر اثرانداز ہیں۔ اسی مقصد کی خاطر انھوں نے جماعت اسلامی کے رامپور کے ثانوی درسگا ہ میں داخلہ لے لیا، پھر اس کے بعد سرائے میر کے مدرسہ الاصلاح میں 1950 سے 1954تک باضابطہ تعلیم حاصل کی۔ رامپور اور سرائے میر میں علماء کرام سے بلا واسطہ استفادہ کیا۔ وہ اپنا بیشتر اوقات قران، حدیث، تفسیر، فقہ اور اصول فقہ پربحث ومباحثہ میں گذارتے۔ وہ اس خیال سے متاثر تھے کہ اگر موڈرن علوم اور اسلامی علوم کوملادیا جائے تو اس سماج کی بہتر سے بہتر اصلاح کی جاسکتی ہے۔ دینی تعلیم حاصل کرنے کے بعد ڈاکٹر نجات اللہ صدیقی نے 1956میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں بی اے میں داخلہ لے لیا، اور عربی، معاشیات اور انگریزی اپنا سبجکٹ رکھا۔ انھوں نے بی اے اور ایم کے اندر اپنے کلاس میں ٹاپ کیا۔ ایم اے کرنے کے بعد وہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں 1961 سے 1974تک لیکچرر کے طور کام کرتے رہے، اسی دوران انھوں نے اپنی پی ایچ ڈی 1966.میں مکمل کرلی۔ پی ایچ ڈی کا موضوع A
Critical Examination of the Recent Theories of Profit تھا۔ اس کے بعد 1977تک اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر کام کرتے رہے۔ پھر1978ء میں جب سعودی عرب کی کنگ عبد العزیز یونیورسٹی جدہ کی ملازمت کا آفر آیا تو سعودی عرب منتقل ہوگئے جہاں 2000. تک معاشیات کے پروفیسر کے طور پر تعلیم وتدریس میں مشغول رہے۔)
ڈاکٹر نجات اللہ صدیقی کا شمار عالم اسلام کے نامور اصحاب علم اور ماہرین معاشیات میں ہوتا ہے۔ اگر ایک طرف ان کی کتابیں معاشیات اور دیگر اسلامی علوم پرداد تحسین حاصل کرچکی ہیں اور ان کی کتابوں کا دنیا کی کئی زبانوں میں ترجمہ کیا جاچکا ہے۔ تو دوسری طرف انھوں نے عالم اسلام میں اسلامی معاشیات پر ایک ایسی ٹیم تیار کردی جو ان کے کاموں کو آگے لے جانے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ معاشیات کے اندر شاندار تحقیقی خدمات پر 1982ء میں اسلامک اسٹڈیز میں کنگ فیصل انٹرنیشنل ایوارڈ سے انھیں نوازا گیا۔ یہی نہیں دوسرے کئی اعزازات کے ساتھ د 1993ء میں امریکن فائنانس ہاوس ایوارڈ بھی انکوعطا کیا گیا۔
ڈاکٹر نجات اللہ صدیقی تقریبا پچیس تحقیقی اور اسلامی کتابوں کے مصنف تھے، انکی کتابوں کاترجمہ فارسی، ترکی،ہندی، بنگالی مالی اور تھائی زبانوں میں بھی ہوچکا ہے اور علمی حلقہ میں انکی تصنیفات وتالیفات بڑی وقعت کی نگا ہ سے دیکھی جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ دنیا کے موقر جرائد ومجلات میں انکے سیکڑوں مقالے شائع ہوئے۔ انکی سب سے مشہور کتاب Banking without interest ہے جس کے اب تک ستائس سے زیادہ اڈیشن شایع ہوچکے ہیں اور دنیا کی کئی بڑی زبانوں میں ترجمہ کی جاچکا ہے اورجو دنیا کی دوسو بیس لائبریریوں میں موجود ہے۔ اردو زبان میں ان کی مشہور کتابیں ہیں۔
غیر سودی بینک کاری، اسلامی ادب، مسلم پرسنل لاء، تحریک اسلامی عصر حاضر میں، مقاصد شریعت وغیرہ، اس کے علاوہ انگریزی میں چند مشہور کتابیں ہیں۔
انگریزی زبان میں انکی مشہور تصنیفات ہیں۔
1. Some Aspects of Islamic Economy
2. Muslim Economic Thinking
3. Banking Without Interest
4. Issues in Islamic Banking
5. Partnership and Profit-Sharing in an Islamic Law
6. Insurance in an Islamic Economy
7. Role of the State in the Economy
ڈاکٹر نجات اللہ صدیقی دنیا کے کئی نامور علمی مجلات کے ادارتی بورڈ کے بھی ممبر رہے جن میں قابل ذکر ہیں۔
کنگ عبد العزیز یونیورسٹی جدہ کے جرنل کے ادارتی بورڈ کے ممبر، برطانیہ کے انٹرنیشنل اInternational Association of Islamic Economicsکے ریویو آف اسلامک اکانامکس کے انٹرنیشنل بورڈ کے ممبر، بحرین کے Accounting and Auditing Organization for Islamic Financial Institutions کے بورڈ آف ٹرسٹی ممبر، انڈونیشیا کے اقتصاد Journal of Islamic Economics کے ادارتی بوڑد کے ممبر، امریکہ کے The American Journal of Islamic Social Sciences کے مشاورتی ادارتی بورڈ کے ممبر وغیرہ وغیرہ۔
ڈاکٹر نجات اللہ صدیقی گیارہ نومبر2022کو امریکہ میں وفات پاگئے۔
اللہ تعالی انکی خدمات کو قبول فرمائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *