Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

مساجد اور گورنمنٹ

by | Nov 25, 2022

نقی احمد ندوی، ریاض، سعودی عرب

ایک کمیونٹی سنٹرکے طور پر جب ہم اپنی مسجد کا تصور قائم کرتے ہیں جو آنحضور ﷺ کے زمانہ میں تھا، تو مختلف قسم کے تعلیمی، سماجی، معاشی، رفاہی اور دینی امور کی انجام دہی کا سرچشمہ وہ خود بخود بن جاتا ہے۔  ایسی صورت میں اگر مسجد کو ایسی قانونی حیثیت حاصل ہو تو ہم بہت سی قانونی پریشانیوں سے بچ سکتے ہیں اور  اس کی سب سے بہتر شکل یہ ہے کہ ہم این جی او کھول لیں اور مسجد کی تمام سرگرمیوں کو اسی دائرے میں لے آئیں، کسی بھی مسجد کو ایک این جی او کے تحت لانے سے کئی فوائد حاصل ہوسکتے ہیں:
(۱) فنڈنگ میں سہولت حاصل ہوتی ہے، حساب کتاب آسان ہوتا ہے جس کی وجہ سے شفافیت پیدا ہوتی ہے۔
(۲) موجود اراکین اور انتظامیہ اگر نہ رہیں تو دوسرے لوگ قانونی طور پر اس کی سرگرمیوں کو آگے بڑھانے کے قابل ہوتے ہیں۔
(۳) سرکار کی نظر میں آپ کی تمام مالیاتی سرگرمیاں قانون کے دائرہ میں رہتی ہیں جس کی وجہ سے کوئی سرکاری رکاوٹ یا خلل نہیں پیدا ہوتا۔
(۴) تنظیمی ڈھانچہ ہونے کے باعث متولی، مسجد کی کمیٹی اور محلہ کے دیگر افراد کے درمیان ہم آہنگی پیدا ہوتی ہے۔
(۵) جب آپ باقاعدہ ایک آرگنائزیشن کے طور پر کام کرتے ہیں تو سالانہ رپورٹ تیار کرنی پڑتی ہے اور پھر پتہ چلتا ہے کہ ہم نے اپنے مشن میں کہاں تک کامیابی حاصل کی، کتنے پیسے خرچ کیے اور کیا کمیاں اور خامیاں رہ گئیں۔

ویسے تو ہندوستان میں بہت ساری تنظیمیں مسلمانوں کی تعمیر و ترقی کے مشن میں مصروف ہیں مگر میری معلومات کے مطابق ایک ایسی تنظیم ہے جس کا مرکز و محور مسجد ہے۔ اس تنظیم نے ایک نعرہMasjid One Movementدیا ہے اور بہت ساری مسجدیں اس تنظیم سے جڑ کر بہتر خدمات انجام دے رہی ہیں، اس تنظیم کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ وہ کسی خاص مسلک کا نمائندہ نہیں ہے۔ بلکہ اس کی گائڈ لائنس تمام مسالک و مذاہب کی مسجدوں کے لیے مشعل راہ ہے۔ اس تنظیم کا نام آل انڈیا مسلم ڈیولپمنٹ کونسل ہے۔ اس کی ویب سائٹ پر تمام معلومات اور رہنمائی موجود ہے کہ اس سے کیسے جڑ کر کوئی مسجد تعلیمی، معاشی، رفاہی، سماجی اور دینی خدمات انجام دے سکتی ہیں۔ آپ بھی اگر اپنی مسجد کے ذریعہ اپنے اطراف میں تعلیمی، معاشی، سماجی اور رفاہی انقلاب پیدا کرنا چاہتے ہیں تو Masjid One Movement آپ کے لیے ایک بہتر پلیٹ فارم مہیا کرسکتا ہے اور اس کی گائڈ لائنس بہت ہی مفید اور کارآمد ثابت ہوسکتی ہیں۔گوگل میں Masjid One Movement ٹایپ کریں تو ساری معلومات بہ آسانی مل سکتی ہیں۔
بہرحال اپنی مسجد کو ایک طرف این جی اوز کے ذریعہ جوڑدینے سے بہت سی مشکلات کم ہوجاتی ہیں تو دوسری طرف تنظیمی طور پر کام کرنے سے فعالیت اور کارکردگی میں بہتری آتی ہے۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...