منگلور/ رڑکی8/ دسمبر :مشہور صوفی بزرگ اور قومی اتحاد کی علامت حضرت مخدوم شاہ سید عثمان جہانگیر چشتی شاہ ولایتؒ کا سالانہ عرس آج محلہ قلعہ منگلور میں واقع درگاہ حضرت شاہ ولایت میں تلاوت کلام پاک، ختم شریف اور لنگر سے شروع ہوا، جس میں شہر اور دور دراز علاقوں سے تمام مذاہب کے ماننے والوں نے شرکت کی اور امن و سلامتی کی دعا ئیں کیں۔
درگاہ حضرت شاہ ولایت کے سجادہ نشین شاہ وقار چشتی نے عرس کی چادر چڑھائی۔ بریلی درگاہ ناصری کے نائب سجادہ خواجہ شاذان ناصری، خواجہ افنان، خواجہ سلمان ناصری، بریلی درگاہ ناصری کے نائب سجادہ نشین نے دعا کرائی۔ درگاہ حضرت شاہ ولایت کے سجادہ نشین شاہ وقار چشتی نے بتایا کہ 10/ دسمبر کو عرس کا اختتام قل شریف اور لنگر کی تقسیم سے ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ مغرب کے بعد ختم شریف اور محفل نعت کا پروگرام ہوگا۔آج کے چادر پوشی پروگرام میں حافظ منصور، عدیل فاروقی، ایڈوکیٹ سلیم انصاری، رام کمار، ماسٹر سلیم، نعیم احمد، شاعر افضل منگلوری، اشوک پال سنگھ، امجد عثمانی، صوفی مہربان، اجے راج ونشی، سید نفیس الحسن، سید اکبر حسین، مانگا عباسی، عادل کاظمی، چمن علی، انیل شرما، عمران دیش بھکت، سلمان فریدی، ایڈوکیٹ نعیم صدیقی، وکاس وشسٹھ، دنیش سنگھل وغیرہ نے شرکت کی۔رات بجنور سے تشریف لائے قوال سرفراز صابری نے کلام پیش کیا۔

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت
ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...