نئی دہلی۔ مولانا آزاد نیشنل فیلوشیپ
(MANF)
اور پری میٹرک اسکالرشپ منسوخ کرنے کے مرکزی حکومت کے فیصلے کے خلاف مسلم اسٹوڈنٹس فیڈریشن (MSF) نیشنل کمیٹی کی طرف سے بلایا گیا طلباء کا احتجاج مرکزی حکومت کیلئے وارننگ بن گیا۔یہ احتجاج ایم ایس ایف دہلی اسٹیٹ کمیٹی کے تحت جنتر منتر، نئی دہلی میں منعقد کیا گیا۔سچرکمیٹی کی رپورٹ کی بنیا د پر اقلیتی طبقے کے طلباء کو تحقیق اور مطالعہ کے میدان میں لانے کیلئے لایا گیا تھا۔ ا س احتجاجی مظاہرے کا افتتاح کرتے ہوئے ای ٹی محمد بشیر ایم پی نے الزام لگایا کہ یہ وہی حکومت ہے جو اقلیتوں کے خلاف کارروائی کو سجاوٹ کے طور پر انجام دے رہی ہے۔ یہاں تک کہ اعلی تعلیم میں اقلیتوں کی نمائندگی بھی اس وقت معمولی ہے۔ فیلوشپ کے خاتمے سے حالات مزید خراب ہوں گے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس معاملے میں فوری کارروائی کی جائے۔ مسلم اسٹوڈنٹس فیڈریشن (MSF) کے قومی صدر پی و احمد ساجو نے احتجاجی مظاہرے کی صدارت کی۔ ڈاکٹر ایم پی عبدالصمد صمدانی ایم پی نے کلیدی تقریر کی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اسکالرشپ روکنے کے فیصلے پیچھے ہٹنا پڑسکتا ہے۔ این کے پریم چندرن ایم پی نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کیا اور کہا کہ حکومت کا ذمہ داریوں سے بھاگنے کا انداز اچھا نہیں ہے۔ دہلی ریاستی مسلم لیگ کمیٹی کے صدر مولانا نثار احمد، جنرل سکریٹری فیصل شیخ، مسلم یوتھ لیگ قومی صدر آصف انصاری، نیشنل آرگنائزنگ سکریٹری ٹی پی اشرف علی، دہلی کے ایم سی سی کے صدر ایڈوکیٹ حارث بیرن، افضل یوسف، عاشق الرسول(جے این یو)، فاطمہ بتول(دہلی یونیورسٹی)، منصور چودھری (ہریانہ)، شاکر (جامعہ ملیہ اسلامیہ)نے بھی احتجاجی مظاہرے میں خطاب کیا۔قبل ازیں ایم ایس ایف کے قومی خزانچی عاطب خان نے تمام کا استقبال کیا اور ایم ایس ایف دہلی اسٹیٹ کے خزانچی اظہر الدین نے شکریہ کے کلمات پیش کیا۔