روشن ویلفیئر فاؤنڈیشن کے ذریعے 15/ جوڑوں کو ساز و سامان کے ساتھ رخصتی دی گئی
کشن گنج 18/ دسمبر (ابو اسجد) روشن ویلفیئر فاؤنڈیشن کی جانب سے الوداعی تقریب کا انعقاد عمل میں آیا جس میں 15/ جوڑوں کو قیمتی سامانوں کے ساتھ رخصتی دی گئی، ہر جوڑے کو تقریباً پچیس ہزار روپے کا سامان دیا گیا جس میں ٹرنگ پیٹی، ٹیبل کرسی، رضائی گدے اور دیگر ساز و سامان شامل ہے۔ پروگرام کی نظامت مولانا آفتاب اظہرؔ صدیقی نے کی، مہمانان خصوصی کے طور پر ضلع پارشد فیضان احمد و پارشد ڈاکٹر انعام االحق و انجم آرا، عادل ربانی، نظر الاسلام، راجیندر پرشاد، دھریندر کماروغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں۔ پروگرام کو کامیاب کرنے میں محمد قیصر عالم صدر، روشن آرا سکریٹری، غلام شاہد اور سہراب عالم نے اہم کردار ادا کیا۔ ضلع پارشد فیضان احمد نے اپنے بیان میں کہا کہ ہمارے سماج سے بہت سی برائیوں کو ختم کرنے کی ضرورت ہے جن میں سے ایک جہیز ہے، جہیز کی وجہ سے کتنی ہی لڑکیوں کے رشتے نہیں ہوپاتے ہیں اور صحیح عمر میں ان کی شادیاں نہیں ہوپاتی ہیں، غریب والدین اپنی زمینیں بیچ کر بچیوں کی شادی کرنے پر مجبور ہیں، لہذا ہمارا فرض بنتا ہے کہ ہم جہیزپر روک لگائیں اور بنا جہیز کے اپنے بچوں کی شادی دلائیں۔ ڈاکٹر انعام الحق نے کہا کہ شادیوں کی دعوت میں چومانہ لینا دینا بھی ایک سماجی برائی ہے جس سے بچنے کی ضرورت ہے۔ مولانا آفتاب اظہرؔ صدیقی نے کہا کہ بچیوں کو جہیز دینے سے بہتر ہے کہ انہیں اچھی تعلیم دی جائے، بچیوں کو اچھی تعلیم و تربیت دینا کسی بھی طرح کے جہیز دینے سے بہتر ہے۔

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت
ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...