
کیا میانمار نے بھارتی سرحد میں گھس کر بمباری کی؟
برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق میانمار کی فوج نے بھارتی سرحد میں گھس کر بمباری کی ہے۔برطانوی اخبار ’گارجین ‘کے مطابق میانمار نے میزورم کی سرحد میں باغیوں کے کیمپ کے اندر حملہ کیا جس کے بعد سرحد سے ملحقہ دیہات میں خوف کا ماحول ہے۔ ادھر بھارتی فوج نے میانمار کے بھارتی سرحد میں داخل ہونے اور حملے کی خبروں کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔
درحقیقت برطانوی میڈیا دی گارڈین نے عینی شاہدین کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ میانمار کی فوج نے میزورم میں ایک کیمپ پر فضائی حملہ کیا ہے۔ میانمار نے ہندوستان کی سرحد پر دو بم گرائے تھے، اس حملے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔ ساتھ ہی ان دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے بھارتی فوج کے ذرائع نے کہا کہ ہماری سرحد پر کوئی فضائی حملہ نہیں ہوا ہے۔
میانمار جنتا نے 2021 میں بغاوت کی۔
میانمار میں اس وقت فوج کی حکومت ہے، جس نے فروری 2021 میں ایک بغاوت کے ذریعے ملک پر قبضہ کر لیا تھا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ منگل کی سہ پہر میانمار کی فوج نے اپنی ریاست چن میں کیمپ وکٹوریہ پر بمباری کی۔ ایک باغی کمانڈر نے گارڈین کو اس خبر کی تصدیق کی ہے۔
میانمار میں جمہوریت کی بحالی کے لیے جدوجہد
کیمپ وکٹوریہ ایک نسلی مسلح گروہ ہے جو چن نیشنل آرمی (CNA) کے طور پر کام کرتا ہے۔ کیمپ وکٹوریہ پیپلز ڈیفنس فورس کے بینر تلے میانمار میں جمہوریت کی بحالی کے لیے دیگر باغی گروپوں کے ساتھ میانمار کی فوج کے ساتھ لڑ رہی ہے۔ ساتھ ہی، اس کا تربیتی کیمپ میزورم کی سرحد سے صرف چند کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
دی گارڈین کی رپورٹ کے مطابق میزورم کے فرکاوان گاؤں میں دو مقامی لوگوں کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ دو بم ہندوستان کی جانب گرے۔ اس حملے میں کسی کے زخمی ہونے کی کوئی خبر نہیں ہے۔ اس حملے سے بھارت، تھائی لینڈ اور بنگلہ دیش میں کشیدگی کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔