رام چرت مانس نفرت پھیلاتی ہے: وزیر تعلیم بہار

پٹنہ :بہار کے وزیر تعلیم اور آر جے ڈی ایم ایل اے چندر شیکھر پرساد نے رام چرت مانس کو لے کر ایک متنازعہ بیان دیا ہے۔ وزیر تعلیم چندر شیکھر پرساد نے بدھ (11 جنوری) کو بہار کی راجدھانی پٹنہ کے باپو آڈیٹوریم میں منعقدہ نالندہ اوپن یونیورسٹی کے 15ویں کانووکیشن کی تقریب میں شرکت کی۔ اس دوران چندر شیکھر پرساد نے اسٹیج سے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ رام چرت مانس ایک ایسی کتاب ہے جو سماج میں نفرت پھیلاتی ہے۔
نالندہ اوپن یونیورسٹی کے 15ویں کانووکیشن میں چندر شیکھر پرساد نے اپنے خطاب کا آغاز یہ سوال کرتے ہوئے کیا کہ کیا آپ ہندوستان کو نفرت سے مضبوط بنائیں گے یا محبت سے؟ آڈیٹوریم میں بیٹھے بچوں کی طرف سے ’’محبت سے‘‘ کہنے کی آواز آئی تو وزیر تعلیم نے اپنی تقریر جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ملک میں کچھ ایسی سوچیں ہیں جو نفرت پھیلانا چاہتی ہیں اور یہ سوچیں آج کی نہیں بلکہ تین ہزار سال پہلے کی ہیں۔ جب منوسمرتی لکھی گئی تو یہ خیالات وہیں سے آئے۔
چندر شیکھر پرساد نے رام چرت مانس کی ایک چوپائ سناتے ہوئے کہا کہ یہ کتاب شودروں کی توہین کرتی ہے۔ یہ ایک ایسی کتاب ہے جو نفرت کے بیج بوتی ہے۔
چندر شیکھر پرساد نے بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بابا صاحب نے منوسمرتی کو جلایا تھا کیونکہ یہ دلتوں، پسماندہ اور خواتین کو تعلیم سے روکتی ہے۔
آر ایس ایس کو نشانہ بناتے ہوئے چندر شیکھر پرساد نے کہا کہ آر ایس ایس اور اس سے وابستہ تنظیمیں سماج میں نفرت کو فروغ دے رہی ہیں۔ آڈیٹوریم کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے چندر شیکھر پرساد نے کہا کہ یہ تحریریں مختلف ادوار میں نفرت کے بیج بوتی ہیں۔ ایک دور میں منوسمرتی، دوسرے دور میں رام چرت مانس اور تیسرے دور میں گولوالکر کے خیالات کے گروپ نے نفرت پھیلانے میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *