Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

*ذات پر مبنی مردم شُماری پر شور *

by | Jan 12, 2023

مشرّف شمسی
میرا روڈ ،ممبئی
بہار سرکار نے ذات کی بنیاد پر مردم شُماری کرانے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ مردم شُماری بہار میں شروع بھی ہو گیا ہے۔اس مردم شُماری کے شروع ہوتے ہی بی جے پی اور آر ایس ایس بوکھلا گئی ہے ۔کیونکہ ذات کی بنیاد پر مردم شُماری کی سچائی جب ملک کے سامنے آئے گی تو لوگوں کو حقیقت کا پتہ چلے گا ۔دراصل ملک میں مذہب اور ذات کی بنیاد پر نفرت اور خوف کا ماحول بنائے رکھنے کے پیچھے کا اصل مقصد کیا ہے؟ساتھ ہی نتیش کمار اور تجسوی یادو کو یہ معلوم ہو چکا ہے کہ ہندوتوا کی سیاست کی کاٹ ذات کی بنیاد پر مردم  شُماری کرا کر ہی کی جا سکتی ہے جسے بی جے پی کبھی ہونے نہیں دینا چاہتی ہے ۔دراصل بھارت میں اونچی ذات جس میں برہمن ،راجپوت،کایست اور بھومیہار ہندوؤں کی کل آبادی کا صرف پندرہ فیصدی ہیں لیکن سرکاری عہدوں ،عدالتوں اور فوج کے بڑے آفیسروں میں انکی تعداد آبادی کے تناسب سے کہیں زیادہ ہے ۔یہاں تک کہ میڈیا میں خاص کر ہندی میڈیا میں اسی فیصدی اونچی ذات کے لوگ ہیں اور یہی اونچی ذات کے لوگ ملک کو ہندو راشٹر بنانا چاہتے ہیں تاکہ ملک میں منو اسمرتی نافذ ہو جائے اور اونچی ذات کے ہندوؤں کا قانونی طور پر ملک پر قبضہ بن جائے ۔آر ایس ایس کی آئیڈیالوجی اُنکے پہلے سر سنچالک گورو گولوالکر کی کتاب بنچ آف تهاٹ پر منحصر ہے اور اس کتاب میں سیدھے سیدھے منو سمرتی کو نافذ کرنے کی بات کہی گئی ہے۔لیکن آئین کے نافذ ہوئے پچھتر سال گزر جانے کے بعد بھی بھارت میں آزادی کا مطلب سب کے لیے الگ الگ ہے ۔پچھڑے اور دلت ہندو مذہب ماننے کے باوجود آج اکیسویں صدی میں بھی ان کے ساتھ بھید بھاؤ ہوتا ہے ۔اس ملک میں ذات ایک سچائی ہے اور ذات کا پتہ لگا کر کسی بھی آبادی کی معاشی طاقت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے ۔نچلے طبقے کی آبادی کی جھگّی ہر ایک جگہ مل جائیں گے لیکن اونچی ذات کی جھگّی بھی ہوتی ہے شاید ہی کسی کو پتہ ہوگا۔ہاں جھُگی میں تھوڑے اونچی ذات کے لوگ ضرور مل جائیں گے ۔دلت اور پچھڑے مقابلے میں اونچی ذات سے اسلئے پیچھے ہو جاتے ہیں کہ اُنہیں حکومت کی حمایت نہیں مل پاتی ہے جو اونچی ذات کے لوگوں کو مل جاتا ہے ۔دلت اور پچھڑے کی آبادی معاشی طور پر کمزور ہوتے ہیں جس کی وجہ سے وہ اپنے بچوں کی بنیادی تعلیم پر خرچ نہیں کر پاتے ہیں ۔حالانکہ نوکریوں میں ریزرویشن مِلتی ہے اسکے باوجود پسماندگی سے اٹھانے کی جو کوشش سیاسی طور پر ہونی چاہئے وہ نہیں ہو پاتا ہے ۔اسلئے بھارت کے وسائل پر ایک طرح سے کہا جا سکتا ہے کہ اونچی ذات اور بنیے کا قبضہ ہے ۔معاشی طور پر مضبوط ہونے کی وجہ سے آبادی کا صرف پندرہ فیصدی ہونے کے باوجود بھارت کی سیاست پر اونچی ذات کی گرفت مضبوط ہے ۔صرف سیاست پر گرفت ہی مضبوط نہیں ہے بلکہ بھارت کی سیاست کو اونچی ذات کے لوگ ڈکٹیٹ کرتے ہیں۔چونکہ یہ اونچی ذات ذہنی طور پر بی جے پی اور آر ایس ایس کے نزدیک ہوتے ہیں  اسلئے یہ بی جے پی کے کور ووٹرز بھی ہوتے ہیں ۔پھر یہ بی جے پی کے کور ووٹرز بی جے پی کو حکومت میں لانے يا انہیں حکومت میں بنائے رکھنے کے لئے ہر طرح کے ہتھکنڈے کا استعمال کرتے ہیں ۔یہی وہ لوگ ہیں جو ہندو مسلم کی منافرت پھیلاتے ہیں تاکہ مسلمانوں کے خوف سے دلت اور پچھڑے اُنکے ساتھ کھڑے رہیں ۔در اصل ذات کی بنیاد پر بہار میں کامیابی کے ساتھ مردم شُماری پوری ہو جاتی ہے تو یقین مانیے پچھڑے اور دلتوں کی آنکھیں کھولنے والی ہوگی۔اسلئے بی جے پی اور آر ایس ایس گودی میڈیا کو لگا کر موجودہ بہار سرکار کے خلاف پروپیگنڈہ وار شروع کر رکھا ہے ۔اس پروپیگنڈہ کے ذریعے یہ بھی کوشش کی جا رہی ہے کہ کسی طرح نتیش اور تیجسوی کے درمیان غلط فہمی پیدا ہو جائے اور نتیش سرکار گر جائے۔مودی سرکار کبھی نہیں چاہے گی کہ یہ مردم شُماری کامیابی سے پوری ہو جائے۔ مردم شُماری پوری بھی ہو جاتی ہے تو مرکزی سرکار اسے قبولیت نہیں دیگی۔ لیکن نتیش کا یہ داؤ وزیر اعظم کو 2024 میں چناؤ جیتنے میں ضرور مشکل کھڑا کریگی۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...