کشن گنج 14/ جنوری : سردی اپنے شباب پر ہے، کمزوروں اور غریبوں کے لئے دشواریاں بڑھتی جا رہی ہیں، خاص طور پر ضعیف اور عمر دراز افراد شدید مشکلات سے دو چار ہیں، ایسے میں شفا ہومیو کلینک کشن گنج کے ڈاکٹر غلام مصطفی نے یہ ارادہ کیا کہ جو لوگ بے سہارا اور بے گھر ہیں اور ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے ان کو کمبل مہیا کرائے جائیں، چنانچہ فجر کی اذان کے وقت علی الصباح ڈاکٹر غلام مصطفی اور ان کے ساتھیوں نے کشن گنج ریلوے اسٹیشن اور بس اڈے کا رخ کیا اور وہاں بیٹھے، لیٹے مجبور اور بے سہارا لوگوں کو اپنے ہاتھوں کمبل تقسیم کئے۔
ڈاکٹر غلام مصطفی نے محض انسانیت کی بنیاد پر اس کام کو انجام دیا، ہندو مسلم، سکھ عیسائی کی کوئی تفریق نہیں برتی گئی؛ ملک کے موجودہ حالات میں بھائی چارہ کو عام کرنے کے لئے اس طرح کے اقدام کی اہم ضرورت ہے۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر غلام مصطفی عام طور پر اس طرح کے خیر کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے رہتے ہیں، انہوں نے بتایا کہ غریبوں اور ضرورت مندوں کی مدد سے انہیں خوشی ملتی ہے۔علی الصباح اسٹیشن پر پڑے بے سہارا لوگ جو سردی سے ٹھٹھر رہے تھے جب انہیں کمبل دیا گیا تو ان کی خوشی کا ٹھکانہ نہیں تھا، ان کے چہرے کی طمانیت دیدنی تھی۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر مصطفی نے یہ کمبل اپنے شفا ہومیو کلینک کی جانب سے تقسیم کیے ہیں، اس موقع پر صاحب علی اور دیگر سماجی کارکنان بھی ان کے ساتھ تھے۔

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت
ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...