ضلع کشن گنج کے یوم تاسیس کے موقع پر دانشوران کا اظہار خیال
کشن گنج 14/ جنوری: ضلع کشن گنج کے یوم تاسیس کے موقع پر حشمت نگر گیراماری میں مولانا شمیم ریاض ندوی محرک مجلس علمائے ملت کی دعوت پر ایک خصوصی پروگرام بنام ”فکر فردا“ منعقد کیا گیا، جس میں مولانا عبدالوکیل قاسمی، شیخ عبدالواحد بخاری، ماسٹرمحمد یوسف کولتھا، مولانا آفتاب اظہرؔ صدیقی صوبائی انچارج راشٹریہ علماء کونسل و دیگر نے شرکت کی۔ مولانا شمیم ریاض ندوی نے اپنے بیان میں کہا کہ کشن گنج کو باضابطہ ضلع بنائے جانے کے بعد بہت سی سہولیات تو ملی ہیں؛ لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ اب بھی یہاں کے لوگ روز مرہ کی زندگی کے اہم مسائل سے دوچار ہیں، یہاں سب سے بڑا مسئلہ پل پلیا کا ہے، انہوں نے کہا کہ مہانندا، ڈاک اور دیگر ندیوں کے تانے بانے نے ضلع کے بیشتر گاؤں اوربستیوں کو اب بھی کشتی کے سہارے آمد و رفت کی صعوبتیں برداشت کرنے پر مجبور کر رکھا ہے، سرکار کو اس طرف توجہ دینی چاہیے کہ ضلع میں جہاں جہاں پل پلیا کی ضرورت ہے وہاں جلد از جلد پل پلیا بنائے جائیں۔ اسی طرح یہاں کے تعلیمی معیار کو بلند کرنے اور ہسپتالوں کی حالت کو بہتر بنانے پر سرکار کو خصوصی دھیان دینا چاہیے، نیز ضلع میں روزگار کے وسائل مہیا کرائے جائیں تاکہ ضلع کے لوگوں کو روزی روٹی کے لیے پردیس جانا نہ پڑے۔ ماسٹر محمد یوسف کولتھا نے اپنے بیان میں کہا کہ ضلع میں تعلیمی معیار کو بلند کرنے کے لیے ضروری ہے کہ اساتذہ پر مکمل نگرانی ہو، نیز انہیں تعلیمی مشغولیات کے علاوہ دیگر مشاغل میں نہ لگایا جائے، اسی طرح مڈ ڈے میل کے نام پر ہونے والی بدعنوانیوں اور تعلیمی تقصان کو روکنے پر توجہ مرکوز کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے سیاسی لیڈران اپنی چکنی چپڑی باتوں سے عوام کے ووٹ تو حاصل کر لیتے ہیں؛ لیکن جیتنے کے بعد عوامی مسائل پر کام نہیں کرتے ہیں، انہوں نے ضلع میں سوکھ رہے جھیلوں پر بھی ضلع انتظامیہ کو توجہ دینے کی بات کہی۔ مولانا عبدالواحد بخاری نے کہا کہ ہم سبھی کو ضلع کے یوم تاسیس کے موقع پر اپنا احتساب کرنے کی ضرورت ہے کہ ہم نے اب تک کیا کھویا اور کیا پایا، یہ بات ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ شروع سے سیمانچل کے ساتھ مرکزی اور صوبائی سرکاروں کا رویہ انصاف پسندانہ نہیں رہا ہے، سرکاروں نے اس علاقے کی ترقی پر توجہ نہیں دی ہے۔ مولانا آفتاب اظہر صدیقی نے کہا کہ ضلع کے یوم تاسیس کے موقع پر ضلع انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ یہاں کے فن کاروں کی صلاحیت کو اجاگر کرنے کے لیے ثقافتی پروگراموں کا انعقاد کرائے اور خاص کر شاعروں کے لیے مشاعرہ کی محفل منعقد کی جائے تاکہ ان کی حوصلہ افزائی ہو اور لوگ ادب کی دنیا سے وابستہ رہیں۔سبھی شرکاء نے سیمانچل اور کشن گنج کی ترقی کے لیے صوبائی سرکار سے اسپیشل پیکج کا مطالبہ کیا۔

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع
ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...