پٹنہ :وارانسی سے روانہ ہونے والا ایم وی گنگا ولاس کروز جہاز اپنے 51 دن کے سفر پر ہے۔ 16 جنوری پیرکی دیر شام کو خبر آئی کہ یہ جہاز بہار کے چھپرا میں پانی کم ہونے کی وجہ سے پھنس گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سیاحوں کو چرند نامی آثار قدیمہ کے مقام پر لے جایا جانا تھا۔ چنانچہ سیاحوں کو چھوٹی کشتیوں میں ساحل تک پہنچایا گیا۔ ایس ڈی آر ایف (اسٹیٹ ڈیزاسٹر رسپانس فورس) کی ٹیمیں یہاں تعینات تھیں۔
تفصیلات کے مطابق چھپرا (بہار) میں دریائے گنگا میں پانی کم ہونے کی وجہ سے گنگا ولاس کروز کو کنارے تک نہیں لایا گیا اور بیچ سمندر میں ہی روک دیا گیا ۔ کروز کو اپنے 51 دن کے سفر کے تیسرے دن روکنا پڑا۔ یہ کروز سیاحوں کو چیراند کے آثار قدیمہ کے مقام تک لے جانا تھا لیکن گنگا میں پانی کم ہونے کی وجہ سے اسے ساحل تک پہنچنے سے پہلے ہی روک دیا گیا۔ حکام نے بتایا کہ ساحل پر گہرے پانی کی وجہ سے کروز کو ساحل پر لانا مشکل تھا۔
چرند ضلع کا سب سے اہم آثار قدیمہ ہے جو سارن ضلع کے ڈوری گنج بازار کے قریب اور چھپرا سے 11 کلومیٹر جنوب مشرق میں واقع ہے۔ گھاگھرا ندی کے کنارے تعمیر کیے گئے اسٹوپانوما مقامات کو ہندو، بدھ مت اور مسلم اثرات سے منسلک دیکھا جاتا ہے۔حالانکہ ان لینڈ واٹر ویز اتھارٹی آف انڈیا کے چیئرمین سنجے بندوپادھیائے نے کروز کے پھنسنے کی خبروں کو بے بنیاد بتایا ہے لیکن شیڈول کے مطابق کروز کو کنارے آنا تھا لیکن پانی کم ہونے کی وجہ سے کروز کنارے نہیں آپایا اور سیاحوں کو کنارے پہنچانے کیلئے چھوٹی کشتیوں کا سہارا لینا پڑا ۔ معاملہ اگر سنگین نہیں ہوتا تو ایس ڈی آر ایف (اسٹیٹ ڈیزاسٹر رسپانس فورس) کی ٹیموں کو طلب کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔
ملحوظ رہے کہ وزیر اعظم مودی نے گزشتہ ہفتے ہی وارانسی سے اسے اس کروز کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا تھا۔ دنیا کے سب سے طویل کروز پر ڈبرو گڑھ تک کے مسافر کا کرایہ 50 لاکھ سے 55 لاکھ روپے ہوگا اور سیٹیں مارچ 2024 تک پوری طرح بک چکی ہیں۔ کروز 62 میٹر لمبا اور 12 میٹر چوڑا ہے۔ تمام 18 سویٹس میں بڑی کھڑکیاں ہیں جہاں سے شاندار نظارے دیکھے جا سکتے ہیں۔