نئی دہلی: چین کی مجموعی آبادی میں گزشتہ چھ دہائیوں میں پہلی بار کمی درج کی گئی ہے۔ قومی شماریات کے بیورو نے اطلاع دی ہے کہ چین میں 2022 کے آخر میں پچھلے سال کے مقابلے میں ۸؍لاکھ ۵۰؍ہزار کم لوگ تھے۔ آبادی میں کمی کے اہم عوامل بزرگ افراد کی بڑھتی ہوئی تعداد اور شرح پیدائش میں کمی ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ چین نے آخری بار 1950 کی دہائی کے آخر میں عظیم لیپ فارورڈ کے دوران آبادی میں کمی ریکارڈ کی تھی ۔ فی الحال ہندوستان کی آبادی ۱۳۸؍کروڑ اور چین کی آبادی ۱۴۰؍کروڑ ہے لیکن ہندوستان اور چین کی آبادی کی بڑھنے کی رفتار سے ایسا اندازہ ہے کہ رواں سال میں ہی ہندوستان کی آبادی چین سے زیادہ ہوجائے گی اور ہندوستان دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک بن جائے گا۔ یہاں سب سے اہم بات یہ ہے کہ چین اپنی کم ہوتی آبادی کے سبب اب تشویش میں ہے جبکہ ہندوستان بڑھتی آبادی کیلئے۔ایک سرکاری رپورٹ میں اس سال کے لیے مختلف ممالک کے لوگوں کی اوسط عمر بتائی گئی، جس میں ہندوستان کی اوسط عمر ۲۸؍سال جبکہ چین میں اوسط عمر ۳۸؍سال اور جاپان میں ۴۸؍سال ہے ۔ ۔ یو این ایف پی اے کے تخمینے کے مطابق، ہندوستان کی 68 فیصد آبادی 15-64 سال کی عمر کے گروپ میں ہے جبکہ صرف 7 فیصد آبادی 65 سال سے اوپر کی ہے۔ اسی وقت، اقوام متحدہ نے بتایا ہے کہ ہندوستان کی 27 فیصد آبادی 15-29 سال کے درمیان ہے۔ اسی وقت، ہندوستان میں دنیا میں نوعمروں (10-19 سال) کی سب سے زیادہ آبادی ہے۔