ممبئی : کوویڈ کی وبا کے بعد دنیا میں معاشی عدم مساوات کا ایک نیا دور شروع ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ جہاں غریب لوگ پہلے سے زیادہ غریب ہو رہے ہیں وہیں امیروں کی دولت میں کئی گنا اضافہ ہو رہا ہے۔ اس کی سب سے بڑی مثال لگژری کاروں کی فروخت میں اضافہ ہے۔ 2021 میں دنیا کی زیادہ تر لگژری کار کمپنیوں نے ریکارڈ فروخت کی۔ یہ رجحان 2022 میں بھی جاری رہا۔
جہاں عام آٹوموبائل کمپنیاں اور خریدار مہنگے قرضوں، اجزاء کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور سپلائی چین کے مسائل سے دوچار ہیں، لگژری کار کمپنیوں نے ایک بار پھر فروخت کے نئے ریکارڈ قائم کر دیے۔
برطانیہ کی لگژری کار کمپنی بینٹلے نے 2021 کے مقابلے میں 2022 میں 4 فیصد زیادہ کاریں فروخت کیں۔ یہ کمپنی کے لیے ایک ریکارڈ فروخت ہے۔ 2021 میں، بینٹلی نے 31 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا۔ مشہور لگژری برانڈ لیمبورگینی کی فروخت گزشتہ سا ل کے مقابلے اس سال ۱۰؍فیصد بڑھ گئی ۔ پورشے کی فروخت میں 3 فیصد اضافہ ہوا اور شمالی امریکہ میں ریکارڈ فروخت۔ Rolls-Royce کی فروخت ۸؍فیصد بڑھی ۔رولس رائیس کے خریدار اوسطا ۵؍کروڑ روپے فی کار خرچ کرتےہیں۔ خریداروں میں زیادہ تر وہ تھے جن کے پاس پہلے سے رولز رائس یا کوئی اور لگژری کار ہے۔ حیرت انگیز امر یہ ہے کہ کم بجٹ کی کاروں کی فروخت میں اضافہ نہیںہوا ہے بلکہ ان میں کمی آئی ہے ۔ ماروتی کار کی فروخت ۲۰۱۹ء سے تنزلی کا شکار ہے اور اب تک کمپنی اپنے ۲۰۱۸ء کے ریکارڈ کو پہنچنے کیلئے جدوجہد کررہی ہے ۔