نئی دہلی : بی بی سی کی ’انڈیا دی مودی کوئشن‘ پر ملک میں ہنگامہ ہے ۔ ہندوستانی حکومت نے اس پر برہمی کا اظہار کیا ہے اور ہندوستان میں یوٹیوب سے اس دستاویزی فلم کو ہٹا دیا ہے ۔ اس سیریز میں گجرات فسادات، سی اے اے ، دفعہ ۳۷۰؍کے خاتمے کا ذکر کیا گیا ہے ۔ ہندوستانی وزارت خارجہ نے بی بی سی کی ڈاکیومنٹری کو یہ ہندوستان کے خلاف ایک خاص قسم کا غلط پروپیگنڈہ مہم اور بیانیہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ڈاکیومنٹری بی بی سی پر نشر کی گئی ہے لیکن ہندوستان میں نہیں دکھائی جاسکتی ہے ۔ بی بی سی نے دو حصوں پر مشتمل نیوز سیریز ’انڈیا : دی مودی کوئشچن ‘ ریلیز کی جس میں بتایا گیا ہے کہ ہندوستان میں مودی حکومت مسلمانوں کو ہراساں کرنے کا کام کررہی ہے ۔ دستاویزی فلم میں ۲۰۰۲ء کے فسادات میں مودی کے کردار کی تحقیقات کی کوشش کی گئی ہے ۔ اس سیریز میں اس بات کی جانچ کرنے کی بات کہی گئی ہے کہ کیسے نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد ہندوستان کی مسلم آبادی کے تئیں ان کی حکومت کے رویے پر مسلم مخالف ہونے کا الزام لگتا رہا ہے اور متنازع فیصلوں کا ایک سلسلہ نافذ کیا گیا ۔اس میں کہا گیا ہے کہ وہ اس بات کی تحقیقات کریں گے کہ ۲۰۱۹ء کے انتخابات جیتنے کے بعد مودی نے مسلمانوں پر مظالم ڈھانے کےلئے کتنے فیصلے لئے ،جس میں کشمیر سے آرٹیکل ۳۷۰؍کی منسوخی اور شہریت ترمیمی قانون اہم ہیں۔ ہندوستانی حکومت نے اس دستاویزی فلم پر اعتراض کا اظہار کیا ہے حتیٰ کہ ہندوستان میں یوٹیوب سے اس فلم کو ہٹادیا گیا ہے۔