Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

غیر ملکی سرمایہ کار ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ سے پیسہ نکال کر چین میں کیوں لگارہےہیں؟

by | Jan 22, 2023

نئی دہلی: غیر ملکی سرمایہ کاروں نے اس ماہ چین کی منڈیوں کی بڑھتی ہوئی کشش اور امریکی معیشت کے کساد بازاری میں جانے کے خدشات کے سبب تیزی سے اپنا پیسہ امریکہ اور ہندوستان سے نکال کر چین میں سرمایہ کاری کررہےہیں۔غیر ملکی سرمایہ کاروں نے اس ماہ اب تک اسٹاک مارکیٹوں سے خا لص ۱۵؍ہزار ۲۳۶؍ کروڑ روپے نکال لیے ہیں۔ تاہم، گزشتہ چار تجارتی سیشنز میں، غیر ملکی سرمایہ کاروں نے خریداری کی ہے ۔ اس سے پہلے دسمبر میں ’ایف پی آئی‘ نے سٹاک مارکیٹوں میں ۱۱؍ہزار ۱۱۹؍کروڑ اور نومبرمیں ۳۶؍ہزار ۲۳۹؍ کروڑ روپے ڈالے تھے۔ FPI کی سرمایہ کاری کے لحاظ سے 2022 بدترین سال رہا ہے۔ 2022 میں، اس نے اسٹاک مارکیٹ سے زبردست طور پر پیسے نکالے ۔مجموعی طور پر، FPIs نے سا ل ۲۰۲۲ء میں ہندوستانی اسٹاک مارکیٹوں سے ایک لاکھ ۲۱؍ہزار کروڑ روپے نکالے تھے۔ اس کی بنیادی وجہ عالمی سطح پر مرکزی بینکوں کی طرف سے شرح سود میں اضافہ، خام تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ اور روس یوکرین جنگ کے دوران اشیاء کی اونچی قیمتیں ہیں۔
۔ جبکہ گزشتہ تین سالوں کے دوران انہوں نے شیئرز میں خالص سرمایہ کاری کی تھی۔ ڈپازٹری ڈیٹا کے مطابق، FPIs نے اس ماہ (20 جنوری تک)۱۵؍ہزار ۲۳۶؍کروڑ روپے کی خالص واپسی کی ہے۔ ایف پی آئی کی فروخت کی بنیادی وجہ لاک ڈاؤن کے بعد چینی مارکیٹوں کا جارحانہ طور پر دوبارہ کھلنا ہے۔
ہمانشو سریواستو، ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر – منیجر ریسرچ، مارننگ اسٹار انڈیا، نے کہا کہ زیرو کوویڈ پالیسی کی وجہ سے چین نے سخت لاک ڈاؤن نافذ کیا۔ جس کی وجہ سے چینی مارکیٹ نیچے آگئی۔ اس لیے وہاں سرمایہ کاری قدر کے نقطہ نظر سے زیادہ پرکشش ہو گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کی وجہ سے، ایف پی آئیز بھارت جیسی اعلیٰ قدر کی مارکیٹوں سے باہر نکل رہے ہیں۔ سریواستو نے کہا کہ اس کے علاوہ امریکی معیشت کے کساد بازاری میں جانے کے بارے میں مسلسل تشویش پائی جاتی ہے، جسے مایوس کن امریکی اعداد و شمار نے مزید سہارا دیا ہے۔
وی کے وجے کمار، چیف انویسٹمنٹ سٹریٹجسٹ، جیوجیت فنانشل سروسز، نے کہا، “ڈالر انڈیکس میں مسلسل گراوٹ کو دیکھتے ہوئے، FPIs کی مسلسل فروخت قدرے حیران کن ہے۔ ڈالر انڈیکس اپنی 2022 کی چوٹی 114 سے کم ہو کر اب 103 کے قریب آ گیا ہے۔ ڈالر کا گرنا ابھرتی ہوئی منڈیوں کے حق میں ہے اور اس لیے ہندوستان کو سرمایہ کاری ملنی چاہیے تھی۔ انہوں نے کہا کہ جو ہو رہا ہے وہ یہ ہے کہ FPIs سستے بازاروں جیسے چین، ہانگ کانگ، جنوبی کوریا اور تھائی لینڈ میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کر رہے ہیں اور وہ ہندوستان جیسی نسبتاً مہنگی مارکیٹوں میں فروخت کر رہے ہیں۔ ایکوئٹی کے علاوہ، غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کاروں نے بھی اس ماہ قرض یا بانڈ مارکیٹ سے ایک ہزار ۲۸۶؍کروڑروپے نکالےہیں۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری: مستقبل کے امکانات

ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری: مستقبل کے امکانات

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک ) ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی صنعتوں میں سے ایک ہے اور آنے والے برسوں میں اس کے مستقبل کے امکانات بہت روشن ہیں۔ 2025 سے آگے، یہ صنعت تکنیکی ترقی، پالیسی اصلاحات، ماحولیاتی تقاضوں اور صارفین کے بدلتے...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...