Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

۲۴؍ہزار ٹن سونا پہنتی ہیں ہندوستانی خواتین 

by | Jan 23, 2023

تہوار ہوں یا شادیاں، ہندوستانی خواتین ہر موقع پر زیورات پہننا پسند کرتی ہیں۔ ورلڈ گولڈ کونسل نے بھی اس حقیقت کو تسلیم کر لیا ہے۔ مئی ۲۰۱۹ء میں جاری ورلڈ گولڈ کونسل کی رپورٹ کے مطابق ہندوستانی خواتین کے پاس زیورات کی شکل میں ۲۲؍ہزار ر ٹن سونا جمع تھا۔ اسے دنیا کا سب سے بڑا سونے کا خزانہ سمجھا جاتا تھا۔ورلڈ گولڈ کونسل کے مطابق ہندوستانی خواتین دنیا کے کل سونے کے ذخائر کا ۲۲؍فیصد فیصد زیورات کی شکل میں پہنتی ہیں۔ ملک میں جیولری کی کل خریداری کا ۴۰؍فیصد حصہ جنوبی ہندوستانیوں کا ہے۔ صرف تمل ناڈو میں یہ اوسط ۲۸؍ فیصد ہے۔
ہندوستانی مندروں میں خواتین کے بعد سب سے زیادہ سونا
خواتین کے بعد سب سے زیادہ سونا ہندوستانی مندروں میں ہے ۔ورلڈ گولڈ کونسل کی رپورٹ ۲۰۲۰ء کے مطابق، ہندوستانی خواتین کے پاس ۲۴؍ہزارہزار ٹن سونے کے ذخائر ہیں، اس کے بعد مندروں میں ۴؍ہزار ٹن سونا ہے۔ صرف کیرالہ کے پدمانابھا سوامی مندرمیں ۱۳۰۰؍ٹن سونا ہے اور آندھرا پردیش کے تروپتی مندر میں ڈھائی سو سے تین سو ٹن سونا ہے۔ صدیوں سے، عقیدت مند یہ سونا اپنے دیوتاؤں کو سونے کے زیورات سمیت کئی شکلوں میں عطیہ کرتے رہے ہیں۔
چین کے بعد ہندوستان دنیا میں سونے کا دوسرا بڑا خریدار ہے۔
جولائی ۲۰۲۲ء میں ہندوستانی کرنسی پر دباؤ کم کرنے اور سونے کی درآمدات کو کم کرنے کے لیے سونے پر درآمدی ڈیوٹی ۷؍اعشاریہ ۵؍فیصد بڑھا کر ۱۲؍اعشاریہ ۵  فیصد کر دی گئی۔
ایسا اس لیے کیا گیا کیونکہ سال ۲۲۔۲۰۲۱ءمیں ملک میں سونے کی درآمدات میں ۳۳؍ فیصد اضافہ ہوا تھا۔ یہاں بتاتے چلیں کہ سونا خریدنے کے معاملے میں چین کے بعد ہندوستان دنیا میں دوسرے نمبر پر آتا ہے۔ سونے کی مانگ کے پیچھے ہندوستانیوں کا بڑا ہاتھ ہے، کیونکہ ہندوستان کی ایک بڑی آبادی کسی نہ کسی شکل میں سونا پہنتی ہے یا استعمال کرتی ہے، جس کی وجہ سے سونے کی قیمتیں ساتویں آسمان پر ہیں۔ ہندوستان میں ہر گھر میں نئے مہمان کے لیے سونے کے زیورات بنائے جاتے ہیں۔ اگلے چند سالوں میں ہندوستان آبادی کے لحاظ سے چین کو پیچھے چھوڑ دے گا۔ ایسے میں اگر ہندوستان کچھ عرصے بعد سونے کا سب سے بڑا خریدار بن جائے تو حیرت کی بات نہیں ہونی چاہیے۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری: مستقبل کے امکانات

ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری: مستقبل کے امکانات

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک ) ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی صنعتوں میں سے ایک ہے اور آنے والے برسوں میں اس کے مستقبل کے امکانات بہت روشن ہیں۔ 2025 سے آگے، یہ صنعت تکنیکی ترقی، پالیسی اصلاحات، ماحولیاتی تقاضوں اور صارفین کے بدلتے...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...