Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

پارک سرکس میدان میں جماعت اسلامی ہند کا اجتماع خواتین

by | Jan 23, 2023

ہزاروں کی تعداد میں خواتین کی شرکت.۱۳ نکاتی اعلامیہ جاری کیا گیا

کلکتہ:۔۔۔“ہمارا مطالبہ حقوق نسواں کی ادائیگی اور تحفظ خواتین” کے مرکزی عنوان کے تحت آج پارک سرکس میدان میں جماعت اسلامی ہند مغربی بنگال کی جانب سے خواتین کا عظیم الشان اجتماع منعقد ہوا جسمیں جنوبی بنگال کے اضلاع سے ہزاروں کی تعداد میں خواتین نے شرکت کی۔قاری فضل الرحمن امام عیدین ریڈ روڈ کی اقتدا میں نماز ظہر ادا کی گئ۔پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن اور مولانا اے ایف ایم خالد کی تذکیر بالقران سے ہوا ۔پروگرام کے کنوینر شاداب معصوم نے خیر مقدمی کلمات میں خواتین کا استقبال کرتے ہوے کہا کہے نارتھ انڈیا میں اپنی نوعیت کا یہ پہلا پروگرام ہے جسمیں اتنی بڑی تعداد میں صرف خواتین شرکت کر رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پارک سرکس میدان میں خواتین تین سال قبل این آر سی کیخلاف تحریک چلائی تھی اور شاہین باغ کے بعد پارک سرکس کا دھرنا منچ سب سے زیادہ منظم دھرنا منچ تھا اور آج پھر اسی تاریخی میدان میں خواتین اپنے حقوق اور تحفظ کے مطالبے پر جمع ہوئ ہیں۔قاری فضل الرحمن نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج کا نام نہاد جدید معاشرہ خواتین پر دوہری ذمہ داری ڈال رہا ہے ایک طرف خواتین کو گھر کی ذمہ داری ادا کرنی پڑرہی ہے دوسری طرف انہیں معاشی ذمہ داری بھی ادا کرنا پڑرہی ہے۔قاری صاحب نے کہا کہ اسلام نے مرد و عورت دونوں کو الگ الگ ذمہ داریاں دی ہیں اور اسلام کے دامن میں ہی خواتین محفوظ ہیں۔جماعت اسلامی ہند کی مرکزی سکریٹری محترمہ عطیہ صدیقہ نے کہا کہ عورتیں سماج کا نصف حصہ ہیں مگر سماج پر خواتین کا اثر نصف سے زیادہ ہے کیونکہ مرد اور عورت دونوں عورت کی گود میں ہی تربیت پاتے ہیں انہوں نے مزید کہا خواتین کو اپنی صلاحیت کا ادراک ہونا چاہیے اور سماج کی تعمیر اپنا رول ادا کرنا چاہیے۔نائب امیر جماعت اسلامی ہند ایس امین الحسن نے کہا کہ اسلام نے عورتوں کو برابر کے حقوق دیئے ہیں اور اعمال کی جزا بھی دونوں کے لیے برابر ہے مگر دونوں کی ذمہ داریاں الگ الگ ہیں انہوں نے کہا کہ آج جہیز کی وجہ سے خواتین کیساتھ ناروا سلوک کہا جاتا ہے جبکہ اسلام نے اسکے بر عکس مرد پر ذمہ داری دی ہے کہ وہ عورت کو مہر دے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی خاندان میں مرد راجہ ہوتا ہے تو عورت اسکی رانی ہوتی ہے نوکرانی نہیں۔اسلامی تعلیمات کے نفاذ سے عورتوں پر ظلم کا خاتمہ ممکن ہوگا۔بزرگ صحافی عبد العزیز نے کہا کہ خواتین کے پروگرام میں میرے مخاطب مرد ہیں کیونکہ عورتوں پر اکثر جرائم میں مرد ملوث ہوتے ہیں انہوں نے کہا اسلام میں ہی عورتیں کے زیادہ حقوق ہیں اور اسلام کے سائے میں ہی وہ محفوظ ہیں انہوں نے اس سلسلے میں ایل کے ایڈوانی کی ایک تقریر کا بھی حوالہ دیا۔سابق امیر حلقہ مولانا نورالدین شاہ نے حجاب کے تعلق پر اثر خطاب کیا امیر حلقہ مولانا عبد الرفیق نے اپنے اختتامی خطاب میں کہا کہ عورتوں نے ہر سطح پر اہم خدمات انجام دیا ہے صحابیات کا تذکرہ کرتے ہوے کہا کہ صحابیات نے میدان جنگ میں بھی خدمات انجام دی ہیں اور علمی خدمات بھی۔مولانا عبد الرفیق نے ایک اعلامیہ پڑھ کر سنایا شرکاء نے جسکی تائید کی اسمیں درج ذیل تیرہ مطالبات ہیں
۱) خواتین کی تحفظ کے لیے بنائے گے قوانین کی تنفیذ کرنی ہوگی
۲) خواتین پر ظلم کرنے والے ظالموں کو انکے مذہب، ذات وغیرہ دیکھکر نرم رویہ اختیار کرنا خود ایک بہت بڑا ظلم ہے۔مجرمین کوئ بھی ہو اسے سخت سے سخت سزا دی جائے
۳) قانون سے آزاد کوئ نہ ہو ۔قانون کی بالادستی قائم کی جائے
۴) خواتین پر ہورہے ظلم کے تعلق سے فاسٹ ٹریک عدالتوں میں مقدمہ چلایا جائے۔ہر محکمہ میں فاسٹ ٹریک عدالت قائم کیا جائے
۵) جرائم کے انسداد کے لئے
۶) تعلیمی اداروں میں اخلاقی تعلیم کو شامل کیا جائے
۷) سی سی ٹی وی کیمروں اور اسٹریٹ لائٹ ہر جگہ لگائے جائیں
۸) انتظامیہ کو سیاسی لوگوں کی دباؤ سے آزاد ہونا ہوگا۔مجرم کسی بھی سیاسی جماعت سے تعلق رکھتا ہو اسے قانون کے دائرے میں لایا جائے
۹) انتظامیہ کو مجرمیں کو کیفر کردار تک پہچانے کے لیے بیدار ہونا ہوگا
۱۰) دستور میں شراب کی پابندی کے تعلق سے کہا گیا ۔شراب پر ملک بھر میں مکمل پابندی لگانی ہوگی
۱۱) سپریم کورٹ ، حجاب کے سلسلے میں چل رہے مقدمہ میں حجاب کو مسلمانوں کا مذہبی فریضہ قرار دیکر کرناٹک حکومت کی پابندی کو کالعدم قرار دے یہ مطالبہ ہم سب کرتے ہیں
۱۲) خواتین اور طالبات کو شیلف ڈیفینس ٹریننگ دیا جائے
۱۳) ریاست بھر کہ بسوں اور پبلک ٹرانسپورٹ میں خواتین کے لئے متناسب مخصوص نشستوں کا انتظام کیا جائے

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...