نئی دہلی
ہنڈربرگ کی رپورٹ سے اڈانی کو اب تک ایک لاکھ ۳۲؍ہزار کروڑ کا نقصان ہوچکا ہے اور دنیا کے امیروں میں وہ تین نمبر سے ساتویں نمبرپر پہنچ گئے ہیں۔
کمپنیوں پر قرض کی رپورٹ کے بعد اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے حصص میں گراوٹ کا سلسلہ جاری ہے۔ اڈانی ٹوٹل گیس اور اڈانی ٹرانسمیشن کے حصص میں ۲۰؍فیصدکی کمی ہوئی ہے۔ پچھلے تین دنوں میں یہ حال ہوا ہے ۔ بلوم برگ بزنس میڈیا کے مطابق اڈانی کو اب تک ایک لاکھ ۳۲؍ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے۔ اڈانی کی کمپنیوں کی مارکیٹ کیپ میں بھی کمی آئی ہے، جس کی وجہ سے سرمایہ کاروں کو ۲ء۷۵؍ لاکھ کروڑ سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے۔
فارنسک فنانشل ریسرچ فرم ہندن برگ نے بدھ کو جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ اڈانی گروپ کی تمام ۷؍بڑی لسٹڈ کمپنیوں پر زیادہ قرض ہے۔ تمام گروپ کمپنیوں کے شیئرز کی قیمت بھی ۸۵؍ فیصد سے زیادہ ہے۔ اڈانی گروپ نے شیئرز میں ہیرا پھیری کی۔ حساب کتاب میں فراڈ کیا گیا ہے۔ اڈانی گروپ کئی دہائیوں سے مارکیٹ میں ہیرا پھیری، اکاؤنٹنگ فراڈ اور منی لانڈرنگ میں ملوث رہا ہے۔
اڈانی گروپ پر اس رپورٹ کے زبردست منفی اثرا ت مرتب ہوئے ہیں۔حالانکہ اڈانی گروپ کے چیف فنانشل آفیسر (سی ایف او) جگشیندر سنگھ نے اس رپورٹ کو بکواس قرار دیا ہے۔ رپورٹ کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔ یہ رپورٹ بدنیتی پر مبنی ہے۔ ہندنبرگ ریسرچ نے ہم سے رابطہ کرنے یا دی میٹرکس کی تصدیق کرنے کی کوشش نہیں کی۔ یہ رپورٹ غلط معلومات سے بھری ہوئی ہے۔
اڈانی گروپ حصص کی فروخت کو نقصان پہنچانے پر امریکی ریسرچ فرم ہندنبرگ کے خلاف قانونی کارروائی کرنے پر غور کر رہا ہے۔ قانونی کارروائی کے بارے میں، ہندنبرگ نے کہا کہ وہ اپنی رپورٹ پر پوری طرح قائم ہیں اور اڈانی گروپ کی طرف سے کسی بھی قانونی کارروائی کا خیرمقدم کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر اڈانی سنجیدہ ہیں تو وہ امریکہ میں بھی مقدمہ دائر کریں، جہاں ہم کام کرتے ہیں۔ ہمارے پاس قانونی عمل میں مانگی گئی دستاویزات کی ایک لمبی فہرست ہے۔