نئی دہلی
ملک میں کارڈ سے ادائیگی کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ پچھلے سال، ملک میں کارڈ کی ادائیگی میں تقریباً ۲۷؍فیصد اضافہ ہوا۔ گلوبل ڈیٹا کا تخمینہ ہے کہ اگلے چار سالوں میں یہ ۱۸؍اعشاریہ ۷؍ فیصد سالانہ کی شرح سے بڑھے گا۔ ڈیٹا اینڈ اینالیٹکس کمپنی کے مطابق ۲۰۲۶ءتک ملک میں کارڈ کے ذریعے ادائیگی ۴۳؍اعشاریہ ۳؍ لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ جائے گی۔
گلوبل ڈیٹا کے پیمنٹ کارڈ کے تجزیات کے مطابق ، ۲۰۲۲ء کے دوران ہندوستان میں کارڈ کی ادائیگی کی قدر میں ۲۶؍اعشاریہ ۷؍فیصد اضافہ ہوگا۔ عام لوگوں میں الیکٹرانک ادائیگی کا بڑھتا ہوا رجحان اور ادائیگی کے بنیادی ڈھانچے میں بہتری اس کی بنیادی وجہ ہے۔ کوویڈ سے متعلقہ پابندیوں کے خاتمے کے بعد صارفین کے اخراجات میں اضافے کے درمیان پچھلے سال کارڈ کی ادائیگی بڑے پیمانے پر کی گئی تھی۔ تجزیہ کار کارتک چھلا نے کہا، “حالیہ برسوں میں الیکٹرانک ادائیگیوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ حکومت کارڈ سوائپ، یو پی آئی یا انٹرنیٹ کے ذریعے الیکٹرانک ادائیگی کی بھی حمایت کر رہی ہے۔
ڈبیٹ کارڈ کے بہ نسبت کریڈٹ کارڈ سے ادائیگی زیادہ ہورہی ہے ۔ ملک میں جتنے لوگوں کے پاس کارڈ ہے ان میں سے صرف ۶؍اعشاریہ ۳؍فیصد کےپاس ہی کریڈٹ کارڈ ہے جبکہ تمام کے پاس ڈبیٹ کارڈ ہے لیکن کارڈ کے ذریعے کی جانے والی ادائیگی میں ڈبیٹ کارڈ کے ذریعے کی جانے والی ادائیگی کا حصہ محض ۳۶؍اعشاریہ ۸؍فیصد رہا جبکہ کریڈٹ کارڈ کے ذریعے کی جانے والی ادائیگی کا حصہ ۶۳؍اعشاریہ ۲؍فیصد رہا۔