Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

بجٹ سے پہلے کا اقتصادی سروے کل۳۱؍جنوری کو پیش کیا جائے گا

by | Jan 30, 2023

نئی دہلی : وزارت خزانہ کی ٹیم بجٹ کے ساتھ ساتھ ملک کے اقتصادی سروے کی تیاری بھی کرتی ہے۔ یہ بھی بجٹ سے متعلق ایک اہم دستاویز ہے۔ جو بجٹ سے ایک دن پہلے پارلیمنٹ میں پیش کیا جاتا ہے۔ مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن منگل (۳۱؍جنوری ) کو ایوان میں پری بجٹ اکنامک سروے پیش کریں گی۔ اس کے بعد چیف اکنامک ایڈوائزر پریس کانفرنس میں اس سروے کے بارے میں معلومات دیں گے۔ اس سال چیف اکنامک ایڈوائزر وی اننتھ اکنامک سروے پڑھیں گے۔
اقتصادی سروے کیا ہے؟
یہ اقتصادی سروے ایک دستاویز ہے جو گزشتہ سال کے ملک کے معاشی اور مالیاتی رجحانات کو بیان کرتا ہے۔ یہ ہر شعبے کے تفصیلی اعدادوشمار دیتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ دیگر اقتصادی نکات پر بھی ایک جائزہ پیش کرتا ہے جن میں زراعت، صنعتی پیداوار، انفراسٹرکچر، روزگار، افراط زر، کاروبار اور زرمبادلہ کے ذخائر شامل ہیں۔
اس سروے کی بنیاد پر حکومت مختلف شعبوں کے لیے مختص کیے جانے والے بجٹ کا اندازہ لگا سکتی ہے۔ اسی کی بنیاد پر ملکی معیشت سے متعلق منصوبہ بندی بھی طے کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ ملک کی جی ڈی پی بڑھانے کے لیے اس سروے کی بنیاد پر پالیسی ساز نئے چیلنجز سے نمٹنے کی تیاری کرتے ہیں۔
پہلا اقتصادی سروے کب متعارف کرایا گیا؟
ملک کا پہلا اقتصادی سروے ۵۱۔۱۹۵۰ءمیں پیش کیا گیا تھا۔ اس وقت یہ سروے مرکزی بجٹ کے ساتھ ایوان میں پیش کیا گیا تھا۔ بجٹ سے قبل اقتصادی سروے ایوان میں رکھنے کی روایب ۱۹۶۴ء سے شروع ہوئی۔
آخری اقتصادی سروے کب پیش کیا گیا؟
سال ۲۰۲۲ء میں اقتصادی سروے چیف اکنامک ایڈوائزر سنجیو سانیال نے تیار کیا تھا۔ ہر سال پیش کیے جانے والے اقتصادی سروے کا ایک موضوع ہوتا ہے۔
ہر سال یہ سروے دو جلدوں میں پیش کیا جاتا تھا لیکن پچھلے سال اسے ایک ہی جلد میں پیش کیا گیا تھا۔ پچھلے سال کے اقتصادی سروے نے ۲۲۔۲۰۲۱ء میں ۹ء۲؍ فیصد کی اقتصادی نموکی پیش گوئی کی تھی، جبکہ ۲۳۔۲۰۲۲ء کےلئے جی ڈی پی کی شرج نمو ۸؍سے ساڑھے فیصد کے درمیان رکھی گئی ہے ۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری: مستقبل کے امکانات

ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری: مستقبل کے امکانات

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک ) ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی صنعتوں میں سے ایک ہے اور آنے والے برسوں میں اس کے مستقبل کے امکانات بہت روشن ہیں۔ 2025 سے آگے، یہ صنعت تکنیکی ترقی، پالیسی اصلاحات، ماحولیاتی تقاضوں اور صارفین کے بدلتے...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...