Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

بجٹ ۲۰۲۳ء : امیدیں اور خدشات!!!

by | Jan 31, 2023

نئی دہلی : بجٹ میں غریبوں کا خیال رکھا جائے اور مہنگائی بےروزگاری پر لگام لگانے کی پالیسی بنائی جائے۔ بجٹ سے عام آدمی کو یہی امید ہوتی ہےلیکن بجٹ کا لفظ سنتے ہیں عام شہری اس اندیشے میں مبتلا ہوجاتا ہے کہ اب اس پرمزید ٹیکس کا بوجھ لادا جائے گا۔
مالی سال ۲۳۔۲۰۲۲ء کا مرکزی بجٹ کل یعنی یکم فروری ۲۰۲۳ ء کو پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ بجٹ ۲۰۲۳ء سال ۲۰۲۴ءمیں ہونے والے عام انتخابات سے پہلے مودی حکومت کا آخری مکمل بجٹ ہوگا۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن حکومت کا بجٹ پیش کریں گی۔ وزیر خزانہ کی بجٹ تقریر میں نئے مالی سال کے لیے حکومت کی معاشی پالیسیوں کا پتہ چل جائے گا۔ پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس آج یعنی ۳۱؍ جنوری سے شروع ہو رہا ہے۔ اس کے ساتھ اقتصادی سروے بھی پارلیمنٹ میں پیش کر دیا گیا ہے۔ بجٹ اجلاس ۶؍ اپریل تک جاری رہے گا۔ مڈل کلاس، ٹیکس دہندگان، کارپوریٹس اور معیشت کے دیگر شعبوں کو بجٹ سے بہت زیادہ توقعات ہیںلیکن ساتھ ہی خدشات بھی ہیں کہ کہیں ٹیکس کا پٹارا پھر سے نہ کھل جائے۔
۲۰۲۳ء کی بجٹ تقریر یکم فروری ۲۰۲۳ء کو صبح ۱۱؍ بجے پارلیمنٹ میں شروع ہوگی۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن ملک کے سالانہ اکاؤنٹ اسٹیٹمنٹ کی نقاب کشائی کریں گی۔ دو گھنٹے تک جاری رہنے کی توقع ہے۔
گزشتہ دو بجٹوں کی طرح اس سال کا مرکزی بجٹ بھی پیپر لیس شکل میں پیش کیا جا سکتا ہے۔ اس سے پہلے، وزیر خزانہ کی طرف سے بجٹ ایک بریف کیس میں لایا گیا تھا، لیکن بعد میں سال ۲۰۱۹ء میں نرملا سیتارامن نے بریف کیس کو ایک لیجر سے بدل دیا۔ سال ۲۰۲۱ء میں پہلی بار وزیر خزانہ نے ٹیبلٹ سے بجٹ پڑھا۔ سیتا رمن اس سال اپنا پانچواں بجٹ پیش کریں گی۔ وزیر خزانہ کی تقریر کے بعد، آپ بجٹ دستاویزات کو مرکزی بجٹ موبائل ایپلیکیشن سے ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں۔ آپ اس ایپ کو گوگل پلے اسٹور سے ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں۔
پی ایم مودی نے بجٹ سے پہلے کہا کہ غیر یقینی عالمی ماحول میں ہندوستان کا بجٹ امید افزا ہے۔ پوری دنیا کی نظریں ہندوستان کے بجٹ پر لگی ہوئی ہیں۔۔ معاشی دنیا میں جن کی پہچان ہے، ان کی آواز امید کی کرن لے کر آرہی ہے۔اس بجٹ سے امید ہے کہ پچھلے بجٹ کی طرح اس میں نجکاری پر زور نہیں دیا جائےگا۔اس کی وجہ یہ ہے کہ نجکاری میں وقت لگتا ہے۔ یہ معاشی، سماجی اور سیاسی ماحول پر بھی منحصر ہے۔ اس کے علاوہ، میڈیم میں اس کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے اصطلاح، مضبوط ریگولیٹری فریم ورک اور مارکیٹ میں مسابقت کو بھی ذہن میں رکھنا ہوگا۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری: مستقبل کے امکانات

ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری: مستقبل کے امکانات

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک ) ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی صنعتوں میں سے ایک ہے اور آنے والے برسوں میں اس کے مستقبل کے امکانات بہت روشن ہیں۔ 2025 سے آگے، یہ صنعت تکنیکی ترقی، پالیسی اصلاحات، ماحولیاتی تقاضوں اور صارفین کے بدلتے...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...