ممبئی : اڈانی گروپ کے شیئروں میں آج زبردست گراوٹ دیکھی گئی جس کے بعد بازار میں یہ بات پھیل گئی کہ ایف پی او میں سرمایہ کاری کرنے والے سرمایہ کار بے وقوف بن گئے ۔ سب سے پہلے تو انہیں بازار کی قیمت سے زیادہ میں شیئر تھمائے گئے اور اب بازار میں شیئر کی قیمت اور بھی گر گئی ۔ ان حالات کو دیکھتے ہوئے اڈانی گروپ نے ’ایف پی او‘ واپس لینے کا فیصلہ کرلیا۔ ۔ اس قدم کے بعد سرمایہ کاروں کو ان کی رقم واپس مل جائے گی۔ ہندنبرگ ریسرچ کی رپورٹ کے بعد اڈانی گروپ کے شیئرز میں زبردست گراوٹ آئی ہے۔ تاہم، اس تیزی سے گراوٹ کے باوجود، کمپنی کا ۲۰؍ہزار کروڑ روپے کا ایف پی او کامیاب رہا۔ لیکن اب کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ وہ صارفین کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس ایشو کو واپس لے رہے ہیں۔
کمپنی نے بتایا ہے کہ یکم فروری کو ہونے والی بورڈ میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ صارفین کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایف پی او کو آگے نہیں بڑھایا جائے گا۔ کمپنی کا ایف پی او کے ذریعے ۲۰؍ہزار کروڑ روپے اکٹھا کرنے کا منصوبہ تھا اور یہ مسئلہ کامیاب رہا۔ یعنی کمپنی نے مطلوبہ رقم بڑھا دی تھی لیکن بورڈ کے فیصلے کے بعد یہ رقم سرمایہ کاروں کو واپس کر دی جائے گی۔ملحوظ رہے کہ
کچھ لوگوں نے یہ کہا تھا کہ ہنڈن برگ کی رپورٹ کے بعد اڈانی کو ایف پی او واپس لے لینا چاہیے لیکن اڈانی کیلئے ایسا کرنا ہنڈن برگ کی رپورٹ کے سامنے شکست کھانا تھا ۔ اڈانی نے اس ایف پی او کو اپنی عزت کا سوال بنالیا تھا اسلئے ایف پی او کو واپس نہیں لیا گیا۔ حالانکہ تین دن بولی لگانے کیلئے رکھے گئے اس ایف پی او میں پہلے دن صرف ایک فیصد شیئر کیلئے بولی لگی تھی ۔ دوسرے دن یہ گراف ۳؍فیصد تک پہنچااور آخری دن نہ جانے کہاں سے مالیاتی اداروں آگئے اور انہوں نے ایف پی او کی خریداری کی۔ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق اس میں مکیش امبانی اور جندال نے پیسے لگائے ہیں۔ اس کے علاوہ ایک بڑی راحت ابو ظہبی کی کمپنی کی سبسڈری سے بھی ملی ہے ۔ چونکہ ریٹیل سرمایہ کار اس میں شیئر نہیں خریدےہیں اسلئے اڈانی کیلئے یہ راحت کوئی بہت بڑی نہیں ہے۔ بہت جلد اس کے شیئر مارکیٹ میں دوبارہ آجائیں گے۔