ممبئی : ہنڈن برگ کی رپورٹ کے بعدسے اب تک کےوقت میں آج کا دن اڈانی گروپ کیلئے سب سے بُرا تھا ۔ آج اڈانی کی ان کمپنیوں میں بھی زبردست نقصان دیکھنے کو ملا جو کمپنیاں ہنڈن برگ کی رپورٹ کے بعد سے اب تک اپنے آپ کو سنبھالے ہوئے تھی جس میں سب سے بڑا نام گروپ کی مرکزی کمپنی اڈانی انٹرپرائزیز کا ہے ۔ آج سب سے زیادہ پٹائی اسی شیئر کی ہوئی ۔ آج اڈانی انٹرپرائزز کے شیئرز ۲۸؍فیصد اڈانی پورٹ ۱۹؍فیصد ، اڈانی گیس ۱۰؍فیصد نقصان کےساتھ بند ہوئے ۔ اڈانی گروپ کی دیگر کمپنیوں میں بھی ۸؍فیصد سے ۳۰؍فیصد تک کا نقصان دیکھا گیا۔
بجٹ ۲۰۲۳ء سے حالانکہ شیئر بازار کو امیدیں وابستہ تھیں لیکن اسٹاک مارکیٹ کو کچھ خاص حاصل نہیں ہوا ۔ اُلٹاہنڈن برگ کی رپورٹ کے اثرات نے آج شیئر بازار پر زبردست اثر ڈالا۔ اڈانی گروپ کے شیئرس میں آج ہاہاکار مچا تھا جس کا اثر پوری مارکیٹ پر دیکھا گیالیکن نفٹی آخر میں سرخ نشان پر ہی بند ہوا۔ اس طرح تین سال بعد پہلی بار بجٹ کے دن نفٹی لال نشان پر بند ہوا۔
یڈنگ کے آخری گھنٹے میں ہلکی سی ریکوری بھی دیکھی گئی، جس کے بعد نفٹی اور سینسیکس اہم سطح کو بچانے میں کامیاب رہے۔
اڈانی گروپ کی تباہی کا اثر بینکنگ اور مالیاتی اسٹاک میں اس کا دباؤ دیکھا گیا۔ تاہم نجی شعبے کے بینکوں میں تیزی دیکھنے میں آئی۔ اڈانی انٹرپرائزز اور اڈانی پورٹس نے نفٹی کی گراوٹ میں سب سے زیادہ حصہ لیا۔ ۔ آج بازار میں بینکنگ، فارما اور رئیلٹی اسٹاکس میں دباؤ دیکھا گیا۔ اس کے علاوہ تیل اور گیس کے ذخائر میں بھی فروخت ہوئی۔ آئی ٹی، ایف ایم سی جی اور میٹل اسٹاکس میں خریدار دیکھی گئی۔آج دن کے کاروبار کے بعد نفٹی ۴۶؍پوائنٹس یعنی ۰ء۲۶؍فیصد گر کر ۱۷؍ہزار ۶۱۶؍ پر بندہوا اور بامبے اسٹاک ایکس چینج کا اشاریہ ۱۶۲؍ پوانٹ یعنی ۰ء۷۲؍فیصد کے اضافہ کےتاھ بند ہوا ۔