آخری دن اڈانی کے ’ایف پی او‘ کوکسی طرح کھینچ تان کر پورے خریدار مل گئے

ممبئی : ہندنبرگ کی رپورٹ کے بعد بھی تیسرے اور آخری دن اڈانی انٹرپرائزز کی فالو آن پبلک پیشکش (FPO) کسی طرح کھینچ تان کر مکمل طور پر سبسکرائب ہوگئی ۔ اڈانی گروپ کی مرکزی کمپنی اڈانی انٹرپرائزز کے ۲۰؍ہزار کروڑ روپے کے ایف پی اوپر بولی لگائی گئ رقم ’ایف پی او‘ میں مطلوبہ رقم کے ۱۱۲؍فیصد تک جاپہنچی۔ اس ’ایف پی او‘ کے ذریعے اڈانی نے ساڑھے چار کروڑ شیئر مارکیٹ میں اتارے جس کیلئے انہیں پانچ کروڑ شیئر  کی درخواست موصول ہوگئی ۔ یہ اڈانی کیلئے راحت کی خبر ہے لیکن اتنی راحت بھی نہیںکیونکہ اس میں ایک عام چھوٹااور متوسط سرمایہ کار نے بولی نہیں لگائی۔ عام آدمی اور عام خریدار اس شیئر سے دور ہی رہا۔ ریٹیل زمرے میں جتنے شیئر رکھے گئے تھے ان میں سے محض ۱۲؍فیصد شیئر ہی فروخت ہوئے۔ اتنا ہی نہیں بلکہ سب سے اہم یہ رہا کہ خود اڈانی کی کمپنی کے ملازمین بھی اس میں کوئی خاص دلچسپی نہیں دکھائی ۔ کمپنی ملازمین کیلئے مختص کئے گئے شیئروں کا ۵۵؍فیصد شیئر ہی فروخت ہوپایا جوکہ یہ بتاتا ہے کہ کمپنی کے ملازمین تک کو کمپنی پر بھروسہ نہیں ہے۔
اس ایف پی او میں زیادہ تر بڑے مالیاتی اداروں کی طرف سے بولی لگائی گئی ہے۔ ہنڈن برگ رپورٹ کا اثر پوری طرح اڈانی کے اس ایف پی او پر نظر آیا۔ کچھ لوگوں نے یہ کہا تھا کہ اڈانی کو ایف پی او واپس لے لینا چاہیے لیکن ایسا کرنا ہنڈن برگ کی رپورٹ کے سامنے شکست کھانا تھا ۔ اڈانی نے اس ایف پی او کو اپنی عزت کا سوال بنالیا تھا اسلئے ایف پی او کو واپس نہیں لیا گیا۔ حالانکہ تین دن بولی لگانے کیلئے رکھے گئے اس ایف پی او میں پہلے دن صرف ایک فیصد شیئر کیلئے بولی لگی تھی ۔ دوسرے دن یہ گراف ۳؍فیصد تک پہنچااور آخری دن نہ جانے کہاں سے مالیاتی اداروں آگئے اور انہوں نے ایف پی او کی خریداری کی۔ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق اس میں مکیش امبانی اور جندال نے پیسے لگائے ہیں۔ اس کے علاوہ ایک بڑی راحت ابو ظہبی کی کمپنی کی سبسڈری سے بھی ملی ہے ۔ چونکہ ریٹیل سرمایہ کار اس میں شیئر نہیں خریدےہیں اسلئے اڈانی کیلئے یہ راحت کوئی بہت بڑی نہیں ہے۔ بہت جلد اس کے شیئر مارکیٹ میں دوبارہ آجائیں گے۔
ایف پی او کے تحت موصول ہونے والے حصص 7 فروری تک ڈیمیٹ اکاؤنٹ میں جمع ہو جائیں گے۔ یہ حصص 8 فروری سے تجارت کے لیے دستیاب ہوں گے۔ FPO میں بولی کا کم از کم سائز 4 شیئرز اور اس کے بعد 4 شیئرز کے ضرب میں رکھا گیا تھا۔

FPO کیا ہے؟
ایف پی او یعنی فالو آن پبلک آفر ایک ایسا عمل ہے جس میں اسٹاک ایکسچینج میں پہلے سے درج کمپنی موجودہ شیئر ہولڈرز یا نئے سرمایہ کاروں کو نئے حصص جاری کرتی ہے۔ یہ IPO سے مختلف ہے جہاں کمپنی پہلی بار فنڈز اکٹھا کرنے کے لیے اپنے حصص جاری کرتی ہے۔ FPO کے ذریعے کمپنی اپنی ایکویٹی بیس کو بڑھاتی ہے۔
ایف پی او میں کیا ہوتا ہے؟
ایف پی او میں جاری کردہ حصص کی قیمت مارکیٹ کی قیمت سے کم ہے۔ کم قیمت پر شیئرز جاری کرنے کا بنیادی مقصد اس کے ایشو کے لیے زیادہ سے زیادہ صارفین کو راغب کرنا ہے۔ تاہم، سبسکرپشن میں حصص کی قیمت کم ہونے کی وجہ سے، اکثر مارکیٹ کی قیمت بھی نیچے آتی ہے اور یہ FPO قیمت کے قریب پہنچ جاتی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *