Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

بجٹ ۲۰۲۳ :  روپیہ کہاں سے آئے گا ؟ روپیہ کہاں جائے گا

by | Feb 1, 2023

نئی دہلی : 
ملک کا بجٹ آپ کے گھر کے بجٹ جیسا ہے۔ ایسے میں آپ کے لیے یہ سمجھنا بھی ضروری ہے کہ حکومت کہاں سے کماتی ہے اور کہاں خرچ کرتی ہے۔ مالی سا ل ۲۴۔۲۰۲۳ء میں میں کل اخراجات ۴۵ء۰۳؍لاکھ کروڑروپے ہوں گے۔ یہ مالی سال ۲۳۔۲۰۲۲ء کے مقابلے میں ۷ء۵؍فیصد زیادہ ہے۔ ملک کا بجٹ بہت بڑا ہے۔ اتنی بڑی رقم سے حکومت کی کمائی اور اخراجات کو سمجھنا مشکل ہے۔ تو آئیے جانتے ہیں ایک روپے کے حساب سے مکمل حساب۔

حکومت کہاں سے کتنی کماتی ہے؟
ایک روپے میں سے، حکومت قرض اور دیگر واجبات سے سب سے زیادہ کماتی ہے۔ فرض کریں کہ حکومت کی آمدنی ایک روپے ہے، تو وہ قرض اور واجبات سے ۳۴؍ پیسے کماتی ہے۔ اس کے بعد زیادہ سے زیادہ کمائی جی ایس ٹی اور دیگر ٹیکسوں سے ہوتی ہے۔ اس سے حکومت ۱۷؍پیسے کماتی ہے ۔ حکومت انکم ٹیکس سے ۱۵؍اور کارپوریٹ ٹیکس سے ۱۵؍پیسے کماتی ہے۔ حکومت کو یونین ایکسائز ڈیوٹی سے ۷؍پیسے ملتے ہیں۔ نان ٹیکس وصولی سے چھ پیسے، کسٹم سے چار پیسے، غیر قرضہ دار سرمائے سے حکومت کو ۲؍پیسے حاصل ہوتے ہیں۔

حکومت اتنا پیسہ کہاں خرچ کرتی ہے؟
اگر ہم حکومت کے اخراجات کی بات کریں تو حکومت کا سب سے زیادہ پیسہ سود کی ادائیگی خرچ ہوتا ہے۔ ایک روپے میں سے حکومت اس پر ۲۰؍ پیسے خرچ کرتی ہے۔ ریاستوں کو ٹیکس اور دیگر چارجز میں ۱۸؍پیسے دئیے جاتے ہیں۔ مرکزی حکومت کی اسکیموں پر ۱۷؍ پیسے اور فائنانس کمیشن اور اس طرح کی دیگر چیزوں پر ۹؍ پیسے خرچ ہوتے ہیں۔ حکومت مرکزی اسپانسرڈ اسکیموں پر بھی ۹؍پیسے خرچ کرتی ہے۔ متفرق اخراجات پر ۸؍پیسے ، دفاع پر ۸؍پیسے ، سبسڈی پر ۸؍پیسے اور پنشن پر ۴؍پیسے خرچ ہوتےہیں۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری: مستقبل کے امکانات

ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری: مستقبل کے امکانات

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک ) ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی صنعتوں میں سے ایک ہے اور آنے والے برسوں میں اس کے مستقبل کے امکانات بہت روشن ہیں۔ 2025 سے آگے، یہ صنعت تکنیکی ترقی، پالیسی اصلاحات، ماحولیاتی تقاضوں اور صارفین کے بدلتے...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...