
اڈانی ایف پی او کے بعد بانڈز کی فروخت کا منصوبہ بھی منسوخ
نئی دہلی :
اڈانی گروپ نے اب اڈانی انٹرپرائزز لمیٹڈ کے ایف پی او کو واپس لینے کے بعد اپنے بانڈ کی فروخت کا منصوبہ بھی ترک کردیا ہے۔ بلومبرگ کی ایک رپورٹ کے مطابق، اڈانی انٹرپرائزز نے مارکیٹ میں زبردست گراوٹ کے بعد پبلک بانڈز کی فروخت سے ۱۰؍ارب روپے کروڑ روپے اکٹھا کرنے کاجو منصوبہ بنایا تھا، جسے اب کمپنی نے منسوخ کر دیا ہے۔
بلومبرگ نے دسمبر میں اطلاع دی تھی کہ ہندوستانی ارب پتی گوتم اڈانی کے گروپ کی فلیگ شپ فرم اڈانی انٹرپرائزز نے جنوری میں پبلک نوٹ جاری کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ بانڈز کی اس عوامی فروخت کے لیے اڈانی گروپ ایڈلوائس فنانشل سروسز لمیٹڈ، اے کے کیپٹل، جے ایم فنانشل اور ٹرسٹ کیپٹل کے ساتھ کام کر رہا تھا، لیکن اسے اب منسوخ کر دیا گیا ہے۔
گوتم اڈانی نے امریکہ کی شارٹ سیلر ہنڈن برگ ریسرچ کی رپورٹ کے بعد اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے حصص میں زبردست گراوٹ کی وجہ سے اڈانی انٹرپرائزز کا ایف پی او واپس لے لیا تھا۔ اب اسی وجہ سے اڈانی گروپ نے کمپنی کے پبلک بانڈز کی فروخت کو بھی منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہندنبرگ ریسرچ نے ۲۴؍ جنوری کو جاری کردہ اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ اڈانی گروپ کی تمام بڑی لسٹڈ کمپنیوں پر بہت زیادہ قرض ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہنڈن برگ نے یہ بھی بتایا تھا کہ گروپ کی تمام کمپنیوں کے شیئرز کی قیمت ۸۵؍فیصد سے زیادہ ہے۔ یہی نہیں، فارنسک فنانشل ریسرچ فرم ہندنبرگ نے اپنی رپورٹ میں اڈانی گروپ پر کئی دہائیوں کے دوران مارکیٹ میں ہیرا پھیری، اکاؤنٹنگ فراڈ اور منی لانڈرنگ کا بھی الزام لگایا ہے۔ تاہم، اڈانی گروپ نے ہندنبرگ کے تمام الزامات کو جھوٹا قرار دیا ہے۔ہندن برگ کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد سے اڈانی گروپ کی حالت مزید خراب ہو گئی ہے۔ اس رپورٹ کی وجہ سے اب تک اڈانی گروپ کے حصص میں ۷۰؍ فیصد کی کمی آئی ہے اور اس کی مارکیٹ کیپ میں بھی ۱۰۰؍ بلین ڈالر سے زیادہ کی کمی واقع ہوئی ہے۔ ۲۴؍جنوری کی شام کو ہندنبرگ کی رپورٹ آنے سے پہلے، اڈانی انٹرپرائزز کے شیئر کی قیمت ۳۴۰۰؍ روپے کے قریب