بازار کی شرح سود پر حکومت ۷۹ء۱؍لاکھ کروڑ ادا کرے گی

نئی دہلی: وزیر خزانہ نرملا سیتارامن نے بدھ یکم فروری کو مالی سال ۲۴۔۲۰۲۳ء کیلئے تقریباً ۴۵؍لاکھ کروڑ کا بجٹ پیش کیا ہے۔ سال ۲۳۔۲۰۲۲۲ءمیں مودی حکومت نے مئی میں ۴۱ء۸۷؍ لاکھ کروڑ روپے کا بجٹ پیش کیا تھا۔ اس کے مطابق اس بجٹ میں گزشتہ سال کے مقابلے ۳ء۱۵؍ لاکھ کروڑ روپے زیادہ خرچ کرنے کا انتظام کیا گیا ہے۔ اگر آپ یہ بھی سمجھنا چاہتے ہیں کہ وزیر خزانہ نے بجٹ کے ذریعے اخراجات کس مد میں بڑھانے کا اعلان کیا ہے، تو ہم آپ کو اس بارے میں تفصیلی معلومات دے رہے ہیں۔
سود کی ادائیگی اور قرض کی خدمت پر اخراجات میں اضافہ ہوا: ایک لاکھ ۳۹؍ ہزار کروڑ روپے
مودی حکومت نے بجٹ کی فراہمی کے ذریعہ سود کی ادائیگی اور قرض کی خدمت کے اخراجات میں اضافہ کیا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ حکومت کو مارکیٹ سے لیے گئے قرض پر سود کے طور پر زیادہ رقم ادا کرنی پڑتی ہے جبکہ ٹریژری بل ڈسکاؤنٹ کی رقم بھی بڑھ رہی ہے۔ اس کے ساتھ حکومت کو نیشنل سمال سیونگس فنڈ اور اسٹیٹ پراویڈنٹ فنڈ جیسی سرکاری سیکیورٹیز پر زیادہ سود ادا کرنا ہوگا۔
ریاستی حکومتوں کو دیے گئے قرضوں اور گرانٹس کی رقم میں اضافہ : ایک لاکھ کروڑ روپے
مودی حکومت نے جی ایس ٹی کمپنسیشن فنڈ اور کیپٹل ایکسپینڈیچر کے لیے قرضوں کی شکل میں ریاستوں کو خصوصی مدد فراہم کرنے کے لیے اس پروویژن کے تحت رقم میں اضافہ کیا ہے۔
ریلوے پر بڑھے ہوئے اخراجات: ۸۰؍ہزار کروڑ روپے
بدھ یکم فروری فروری کو پیش کیے گئے بجٹ میں وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے نئی ریل لائن کی تعمیر، ریل لائن کو دوگنا کرنے، رولنگ اسٹاک اور ریلوے پی ایس یو میں سرمایہ کاری کیلئے تقریباً ۸۱؍ہزار پی ایس یو میں سرمایہ کاری کیلئے تقریباً ۸۱؍ہزار کروڑ روپے کے اخراجات میں اضافہ کیا ہے۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں میں مزید سرمایہ کاری کی فراہمی کے لئے ۳۵؍ہزار ۴۶۸؍ کروڑ روپے کی رقم میں اضافہ کیا ہے۔ بدھ، یکم فروری کو پیش کیے گئے بجٹ میں وزیر خزانہ نرملا سیتارامن نے دفاعی شعبے میں فوج، بحریہ اور فضائیہ سے متعلق کام کے لیے تقریبا ۲۳؍ہزار ۲۲۰؍ کروڑ روپے کے اخراجات میں اضافہ کیا ہے۔
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے بدھ یکم فروری کو پیش کیے گئے بجٹ میں پانی کی فراہمی اور صفائی ستھرائی سے متعلق کام کے لیے تقریبا۱۱۳؍ہزار ۵۳۹؍ کروڑ روپے کے اخراجات میں اضافہ کیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *