ممبئی : غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کاروں(ایف پی آئی) نے جنوری میں ہندوستانی شیئر بازرا سے ۲۸؍ہزار کروڑ نکالے جو پچھلے سات مہینوں میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی طرف سے ہ نکالے جانے والی سب سے بڑی رقم ہے ۔غیر سرمایہ کار ۲۰۲۲ء کی شروعات سے ہی ہندوستانی مارکیٹ سے بہت تیزی سے پیسہ نکال رہے تھے لیکن دھیرے دھیرے یہ رجحان سست پڑتا چلا گیاتھا اور سال کے اختتام تک معاملہ پیسہ نکالنے کی بجائے پیسہ لگانے تک بات پہنچ چکی تھی ۔ دسمبر میں غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کاروں نے ۱۱؍ہزار کروڑ اور نومبر میں ۳۶؍ہزار کروڑ وپے کی خالص سرمایہ کاری کی تھی لیکن جنوری میں معاملہ پھر سے اُلٹ گیا غیر ملکی سرمایہ کاروں نے ۲۸؍ہزار کروڑ روپے نکال لئے۔
ایک رپورٹ کے مطابق، جیوجیت فائنانشل سروسز کے چیف انویسٹمنٹ اسٹریٹجسٹ وی کے وجے کمار نے کہا کہ ایف پی آئی ہندوستان میں فروخت کر رہے ہیں اور چین، ہانگ کانگ اور جنوبی کوریا جیسے سستے بازاروں میں خرید رہے ہیں، جہاں قیمتیں پرکشش ہیں۔
ہمانشو سریواستو، ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر-منیجر ریسرچ، مارننگ اسٹار انڈیا، نے کہا کہ مرکزی بجٹ اور امریکی فیڈرل ریزرو میٹنگ سے پہلے، FPIs نے ہندوستانی ایکوئٹی کے حوالے سے محتاط رویہ اپنایا تھا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے حصص کی تیزی سے فروخت بھی بازار میں گراوٹ کا باعث بنی۔اس کے علاوہ اڈانی کے قرض دہندگان کے متاثر ہونے کے امکان سے بینکنگ اسٹاک متاثر ہوئے ہیں۔