نئی دہلی: پچھلے ہفہ اڈانی گروپ کے حصص میں گراوٹ کی وجہ سے سرمایہ کاروں کے اربوں ڈالر ڈوب گئے ہیں۔ اڈانی گروپ کا مارکیٹ اثاثہ ۱۰۰؍بلین کم ہوگیا۔ ۔ ملک کی سب سے بڑی انشورنس کمپنی ایل آئی سی کی اڈانی گروپ کی کئی کمپنیوں میں سرمایہ کاری ہے۔ شیئرز گرنے سے اسے ۳۸؍ہزار ۵۰۹؍کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ ایل آئی سی کی اڈانی گروپ کی سات کمپنیوں میں سرمایہ کاری ہے۔ اس میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری اڈانی ٹوٹل گیس، اڈانی پورٹس اور اڈانی انٹرپرائزز میں ہے۔ ایل آئی سی میوچل فنڈز اور غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کاروں (ایف آئی آئی ) کو سات دنوں میں اڈانی گروپ کے حصص میں ۲؍ لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے۔ ۲۴؍جنوری تک، اڈانی گروپ کی کمپنیوں میں ان کی سرمایہ کاری ۳؍لاکھ ۹۸؍ہزار ۵۶۳؍ کروڑ روپے تھی، جو اب گھٹ تقریباً ایک لاکھ ۹۰؍ہزار کر وڑ روپے پر آ گئی ہے۔ سات دنوں میں اس میں ۲؍لاکھ ۷؍ہزار ۷۸۱؍کروڑ روپے یعنی ۵۲؍ فیصد کی کمی آئی ہے۔ میوچل فنڈز اڈانی گروپ کی دس درج کمپنیوں میں سے نو میں حصص رکھتے ہیں، جبکہ ایف آئی آئی کے پاس تمام دس کمپنیوں میں حصص ہیں۔
اسی طرح میوچل فنڈز کی سرمایہ کاری کی قیمت ۸؍ہزار ۲۸۲؍کروڑ روپے کم ہو کر ۱۶؍ہزار ۲۸۰؍ کروڑ روپے رہ گئی۔ ان کی امبوجا سیمنٹس، اڈانی پورٹس، اے سی سی اور اڈانی انٹرپرائزز میں ہولڈنگز ہیں۔ میوچل فنڈز نے گزشتہ چار سہ ماہیوں میں اڈانی انٹرپرائزز اور اڈانی پورٹس میں اپنا حصہ کم کیا ہے۔ اڈانی گروپ کے حصص میں گراوٹ کی وجہ سے غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کو ایک لاکھ ۴۳؍ہزار ۹۹۱؍کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے ۔ پچھلی چار سہ ماہیوں میں، ایف آئی آئی نے اڈانی انٹرپرائزز، اڈانی گرین انرجی، اڈانی ٹوٹل گیس اور اڈانی ٹرانسمیشن میں اپنی ہولڈنگ کو کم کیا۔