اڈانی کے شیئروں میں اٹھا پٹک بہت زیادہ ہورہی ہے کسی دن شیئر ۲۰؍فیصد اوپر ہوجاتا ہے تو کبھی ۲۰؍فیصد نیچے۔ شیئر میں اتنا زیادہ اتار چڑھاؤ کسی سرمایہ کار کیلئے ٹھیک نہیں ہے اور خصوصاچھوٹے سرمایہ کاروں کیلئے تو بالکل بھی مناسب نہیں ہے۔ شیئر میں کوئی سطح سب سے نچلی سطح نہیں ہے اور نہ ہی کوئی اوپری سطح سب سے اوپری سطح ہے۔ شیئر کو خریدنے کا نام بھی ماہرین نہیں بتاپارہے ہیں کہ کس دام پر شیئر خریدا جاسکتا ہے ۔ پہلے کچھ لوگوں نے اڈانی انٹرپرائزیز کو ۱۵۰۰؍روپے کا دام اچھا دام بتایا تھا لیکن شیئر ۱۰۰۰؍روپے تک بھی چلاگیا۔ یہ کھیل کمپنی کی شبیہ کو بچانے اور کمپنی کے شیئروں کو سستے دام میں فروخت کرکے موٹا منافع کمانے والوں کے درمیان ہے اور یہ دونوں ہی فریق طاقتور ہیں خصوصاً فروخت کرنے والا فریق ۔ اس کی سب سے بڑی وجہ یہی ہے کہ اڈانی گروپ کے شیئرز اپنی اصل قیمت سے بہت زیادہ پر ٹریڈ ہورہےہیں۔ کمپنی کو اتنا منافع نہیں ہے جتنا کہ شیئرز کے دام ہیں۔ اس کے علاوہ وقفہ وقفہ سے کمپنی کے بارے میں آنے والی خبریں کمپنی کیلئے نقصاندہ ثابت ہورہی ہیں۔ کریڈٹ سوئس کی طرف سے مارجن کال اس سلسلہ کی تازہ کڑی تھی جو کمپنی کیلئے بہت خراب تھی۔گروپ بُرے دور سے گزررہا ہے ۔ اس کی کچھ کمپنیوں کی حالت تو بہت ہی خراب ہے۔ فرانس کی ٹوٹل گیس کمپنی نے بھی اڈانی کےساتھ اپنا معاہدہ معطل کردیا ہے۔ عالمی سطح پر کمپنی کی شبیہ کو بہت نقصان پہنچاہے۔ عام شیئر ہولڈرس کیلئے ایسے میںکسی بھی منافع کی لالچ میں شیئروں کی خریداری نقصان کا سبب بن سکتی ہےکیونکہ کہیں بھی یہ نہیں کہا جاسکتا ہے کہ شیئر اب اس کے نیچے نہیں جائے گااسلئے کوئی بھی قیمت خریداری کی صحیح قیمت نہیں کہی جاسکتی ہے۔ایسے میں چھوٹے سرمایہ کاروں کو چاہیے کہ وہ اس انتہائی جوکھم بھرے شیئر سے دور ہی رہیں۔

ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری: مستقبل کے امکانات
ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک ) ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی صنعتوں میں سے ایک ہے اور آنے والے برسوں میں اس کے مستقبل کے امکانات بہت روشن ہیں۔ 2025 سے آگے، یہ صنعت تکنیکی ترقی، پالیسی اصلاحات، ماحولیاتی تقاضوں اور صارفین کے بدلتے...