نئی دہلی :فرانس کی ٹوٹل انرجی، جو گوتم اڈانی کے کاروباری گروپ میں سب سے بڑے غیر ملکی سرمایہ کاروں میں سے ایک ہے، نے کہا ہے کہ اس نے ہندوستانی کمپنی کے ۵۰؍ بلین ڈالر کے ہائیڈروجن پروجیکٹ میں شرکت کو معطل کر دیا ہے۔
فرانسیسی گروپ کے چیف ایگزیکٹو ’پیٹرک پویان‘ نے کہا کہ اڈانی گروپ کے ساتھ شراکت داری کا اعلان گزشتہ سال جون میں کیا گیا تھا۔ لیکن ابھی تک معاہدے پر دستخط نہیں کیے ہیں۔
جون ۲۰۲۲ء کے اعلان کے مطابق، ٹوٹل انرجی کو اڈانی نیو انڈسٹریز لمیٹڈ میں ۲۵؍5 فیصد شیئرلینا تھا۔اڈانی گروپ فرم کا مقصد ۲۰۳۰ء تک ۱۰؍لاکھ ٹن سبز توانائی پیدا کرنا ہے جس میں ۵۰؍ بلین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری سے ایک گرین ہائیڈروجن ماحولیاتی نظام تیار کیا جائے گا۔
’پیٹرک پویان‘ نے کہا کہ “ظاہر ہے، ہائیڈروجن پراجیکٹ کو اس وقت تک روک دیا جائے گا جب تک کہ چیزیں ہم پر واضح نہیں ہو جاتیں۔ٹوٹل انرجی، جس کی اڈانی گروپ میں ۱ء۳؍ بلین کی سرمایہ کاری ہے، اکاؤنٹنگ اور مالیاتی دھوکہ دہی کے الزامات کے جواب میں گروپ پر ہندنبرگ ریسرچ کی طرف سے شروع کیے گئے آڈٹ کے نتائج کا انتظار کرے گی۔ہائیڈروجن منصوبے کا حوالہ دیتے ہوئے، پویان نے کہا، “اس کا اعلان کیا گیا تھا، دستخط نہیں کیا گیا تھا۔ اس طرح، یہ شراکت فی الحال موجود نہیں ہے۔ مسٹر اڈانی کے پاس اس وقت بہت سی دوسری چیزیں ہیں جن سے نمٹنا ہے، اس لیے بہتر ہوگا کہ آڈٹ کے دوران شراکت کو معطل کر دیا جائے۔”