نئی دہلی : ڈرگس کنٹرولر جنرل آف انڈیا نے ای کامرس کمپنی ایمیزون، فلپ کارٹ ہیلتھ پلس اور ۲۰؍ دیگر آن لائن فروخت کنندگان کو بغیر لائسنس کے ادویات آن لائن فروخت کرنے پر وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے۔ ۸؍ فروری کے نوٹس میں ڈرگس کنٹرولر جنرل آف انڈیا کے وی جی سومانی نے دہلی ہائی کورٹ کے ۱۲؍دسمبر ۲۰۱۸ء کے حکم کا حوالہ دیا، جس میں بغیر لائسنس کے ادویات کی آن لائن فروخت پر پابندی ہے۔ڈی سی جی آئی نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو پہلے مئی اور نومبر ۲۰۱۹ء میں اور پھر ۳؍ فروری کو ضروری کارروائی اور تعمیل کے لیے احکامات بھیجے تھے لیکن یہ آن لائن کمپنیاں دوائیاں فروخت کرتی رہیں۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی دوا کی فروخت یا اسٹاک یا ڈسپلے یا پیشکش یا فروخت یا تقسیم کے لیے متعلقہ ریاستی لائسنسنگ اتھارٹی سے لائسنس کی ضرورت ہوتی ہے اور لائسنس ہولڈرز کو لائسنس کی شرائط کی تعمیل کرنا ضروری ہے۔
ڈی سی جی آئی نے کہا کہ جواب نہ ملنے کی صورت میں یہ سمجھا جائے گا کہ فرم اس معاملے میں کچھ نہیں کہے گی اور بغیر کسی نوٹس کے ان کے خلاف ضروری کارروائی کی شروعات کردی جائے گی۔
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق، فلپ کارٹ ہیلتھ پلس نے کہا کہ یہ ایک ڈیجیٹل ہیلتھ کیئر مارکیٹ پلیس پلیٹ فارم ہے، جو ہندوستان بھر میں لاکھوں صارفین کو آزاد فروخت کنندگان سے حقیقی اور سستی ادویات اور صحت کی دیکھ بھال کی مصنوعات تک آسان رسائی فراہم کرتا ہے۔
دریں اثنا کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرز کے قومی صدر بی سی بھارتیہ اور جنرل سکریٹری پراوین کھنڈیلوال نے حکومت سے کہا کہ وہ قانون اور دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے پر سختی سے عمل درآمد کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ کوئی بھی ای کامرس فرم منشیات اور کاسمیٹک کی خلاف ورزی نہ کرے۔