۱) گلوبل انڈیکس’ ایم ایس سی آئی ‘نے اڈانی گروپ سے تعلق رکھنے والی دو کمپنیوں کے وزن میں کمی کو اس ماہ کے موجودہ جائزے سے مئی میں اگلے جائزے تک ملتوی کر دیا ہے۔جن دو کمپنیوں کے وزن میں کمی دیکھی جا رہی تھی وہ ہیں اڈانی ٹوٹل گیس اور اڈانی ٹرانسمیشن۔
(۲) اڈانی پاور اور اڈانی گروپ کے ڈی بی پاور کے درمیان ۷؍ہزار ۱۷؍ کروڑ روپے کا لین دین گزر چکا ہے۔ اس حصول کا اعلان اگست ۲۰۲۲ءمیں ہی کیا گیا تھا۔
آج ایکسچینج فائلنگ میں اس بارے میں معلومات دیتے ہوئے، اڈانی پاور نے کہا کہ ۱۸؍اگست ۲۰۲۲ء کو اعلان کردہ ایم او یو کی میعاد ختم ہو گئی ہے۔
(۳) اڈانی گروپ نے آج ان رپورٹس کے بارے میں وضاحت کی ہے جن میں کہا جا رہا تھا کہ گروپ نے اکاؤنٹنگ فرم گرانٹ تھورنٹن کو گروپ کی کچھ کمپنیوں کا الگ آڈٹ کرنے کا کام سونپا ہے۔تاہم آج گروپ نے واضح کیا کہ ایسی تمام خبریں محض افواہ ہیں اور ان کا سچائی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
(۴) اڈانی ہندن برگ کیس میں حکومت نے سپریم کورٹ کی طرف سے دی گئی ماہر پینل کی تجویز پر اپنا مہر بند حلف نامہ داخل کیا ہے۔ عدالت کی تجویز کے مطابق یہ پینل سرمایہ کاروں کے مفادات کے پیش نظر موجودہ فریم ورک کا جائزہ لینے اور اسے بہتر بنانے کے لیے مشورہ دے سکتا ہے۔ عدالت کی اس تجویز پر حکومت نے آج جواب دیا ہے۔

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت
ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...