مہنگائی کو کم کرنے کے لیے آر بی آئی کی مسلسل کوششوں کے درمیان حکومت بھی اس سے نمٹنے کی تیاری کر رہی ہے۔ مرکزی بینک کی مدد کے لیے حکومت مکئی، پیٹرول اور ڈیزل سمیت کچھ اشیا پر ٹیکس کم کر سکتی ہے۔تاہم یہ فیصلہ فروری کے مہنگائی کے اعداد و شمار سامنے آنے کے بعد ہی کیا جائے گا۔ جنوری میں، خوردہ مہنگائی ایک بار پھر آر بی آئی کی ۶؍ فیصد کی بالائی حد سے باہر چلا گیا ہے۔ دسمبر میں یہ ۵ء۵۲؍ فیصد تھی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اشیائے خوردونوش کی مہنگائی، دودھ، مکئی اور سویا آئل کی قیمتیں مزید بلند رہ سکتی ہیں۔ اس سے مہنگائی پر دباؤ مزید بڑھے گا۔
حکومت مکئی پر درآمدی ڈیوٹی کم کر سکتی ہے جبکہ ایندھن پر بھی ٹیکس کم کرنے کا منصوبہ ہے۔ مکئی پر ۶۰؍ فیصد بنیادی ڈیوٹی لگتی ہے۔ عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتیں نیچے آئی ہیں اور مستحکم بھی ہیں۔
بھارت اپنی ضروریات کا دو تہائی ایندھن درآمد کرتا ہے۔ ایسے میں اس پر ٹیکس میں کمی سے مہنگائی سے نجات مل سکتی ہے۔ دوسری طرف، خوردہ افراط زر میں اضافہ کی وجہ سے، آر بی آئی ایک بار پھر شرحوں میں اضافہ کر سکتا ہے. بینک آف بڑودہ کے چیف اکانومسٹ مدن سبنویس نے کہا کہ یہ قیاس کرنا مناسب ہوگا کہ اگر مہنگائی اگلے چند مہینوں میں ۶؍ فیصد سے اوپر رہتی ہے تو شرح میں مزید اضافے پر غور کیا جا سکتا ہے۔

ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری: مستقبل کے امکانات
ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک ) ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی صنعتوں میں سے ایک ہے اور آنے والے برسوں میں اس کے مستقبل کے امکانات بہت روشن ہیں۔ 2025 سے آگے، یہ صنعت تکنیکی ترقی، پالیسی اصلاحات، ماحولیاتی تقاضوں اور صارفین کے بدلتے...