نئی دہلی. بھارتی صنعتکار گوتم اڈانی کی مشکلات کم ہونے کے بجائے بڑھ گئیں۔ امریکی ریسرچ فرم ہنڈن برگ کی رپورٹ کے بعد اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے شیئرز مسلسل گر رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے کمپنی کے چیئرمین گوتم اڈانی کی مالیت میں بھی نمایاں کمی آئی ہے۔
ادھر اب مشہور بزنس میگزین فوربز نے بھی اڈانی گروپ کے بارے میں بڑا انکشاف کیا ہے۔ یہ انکشاف گوتم اڈانی کے بھائی ونود اڈانی کے بارے میں سامنے آیا ہے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گروپ نے روسی بینک سے قرض لینے کے لیے پروموٹر کے شیئرزکو گروی رکھا ہے۔
فوربز کی ایک رپورٹ کے مطابق، گوتم اڈانی کے بھائی ونود اڈانی کے زیر کنٹرول ایک نجی کمپنی کے سنگاپور یونٹ نے روسی بینک سے قرض کے لیے اڈانی کے پروموٹر کے ۲۴۰؍ ملین ڈالر کےشیئرز کو گروی رکھا ہے۔ فوربزکی اس رپورٹ کو ہنڈن برگ نے بھی ٹویٹ کیا ہے اور اس رپورٹ کے مطابق اڈانی گروپ نے روسی بینک سے قرض لینے کے لئے ۲۴۰؍ ملین ڈالر کے اپنے اثاثے گروی رکھے ہیں۔فوربس کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گوتم اڈانی کے بھائی ونود اڈانی بیرون ملک مقیم ہندوستانی ہیں، وہ کافی عرصے سے اڈانی گروپ سے وابستہ ہیں اور غیر ملکی کمپنیاں بھی سنبھالتے ہیں۔ ونود اڈانی دبئی میں رہتے ہیں اور وہاں سے وہ سنگاپور اور جکارتہ میں کام کرنے والے اڈانی گروپ کے کاروباری معاملات کو سنبھالتے ہیں۔ ہنڈن برگ رپورٹ میں ونود اڈانی کا بھی ذکر کیا گیا تھا۔
ہنڈن برگ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ونود اڈانی کئی فرضی کمپنیاں چلاتے ہیں اور ان کی کمپنیوں کے ایڈریس، ان کے کام اور ان میں کام کرنے والے لوگوں کی معلومات ابھی تک واضح نہیں ہیں۔
پنیکل نے قرض کے ضامن کے طور پر ایفرو ایشیا ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ اور ورلڈ وائیڈ ایمرجنگ مارکیٹس ہولڈنگ لمیٹڈ کو پیشکش کی تھی۔ یہ دونوں اڈانی گروپ کے بڑے شیئر ہولڈر مانے جاتے ہیں۔ دونوں کے پاس اڈانی گروپ کی کمپنیوں میں ۴؍بلین تک کا اسٹاک ہے۔ ماہرین کے مطابق اس رپورٹ کے ساتھ ہی اڈانی گروپ پر غلط کام کے الزامات مزید سنگین ہوتے نظر آ رہے ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ فوربس کی رپورٹ نے کمپنی پر ہنڈن برگ کے لگائے گئے الزامات کو بالکل درست ثابت کیا ہے۔