ممبئی : کچھ دن پہلے، سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا ( سیبی)نے ایک معروف ڈاکٹر پر پانچ لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا۔ ڈاکٹر پر ’پمپ اینڈ ڈمپ‘ اسکینڈل میں شریک ہونے کا الزام ہے۔ اس اسکینڈل کے تحت سرکلر ٹریڈنگ اور بامعاوضہ پروموشنز کے ذریعے اسٹاک کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا۔ سرکلر ٹریڈنگ اس وقت ہوتی ہے جب لوگ آپس میں اسٹاک کی خرید و فروخت شروع کرتے ہیں۔ جس کی وجہ سے اسٹاک کا حجم بڑھتا دکھائی دے رہا ہے۔
منی کنٹرول کی خبر کے مطابق جس ڈاکٹر پر اس گھوٹالے میں ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا ہے اس نے ان کی مکمل تردید کی ہے۔ اس ڈاکٹر کے مطابق، جو جذام کی ویکسین بنانے والی ٹیم کا حصہ تھا، وہ تجارت میں ملوث نہیں ہے۔ بروکرز اور کچھ مالیاتی مشیروں نے اس کے نام اور ذاتی تفصیلات کا استعمال کرتے ہوئے دھوکہ دہی کی ہے۔
ماہرین کیا کہتے ہیں
اپنے دفاع میں ڈاکٹر کے بیان پر یقین کرنا مشکل ہے۔ لیکن مارکیٹ ماہرین کا خیال ہے کہ ایسا ممکن ہے۔ دراصل وہ لوگ جو خود تجارت کے بارے میں نہیں جانتے لیکن پیسہ لگانا چاہتے ہیں۔ وہ پوری ذمہ داری بروکر کو سونپ دیتے ہیں۔ ایسے کام کرنے والے بہت سے بروکرز یا مشیر لائسنس ہولڈر نہیں ہیں۔ ایک معلومات کے مطابق، چھوٹے موٹے بروکرز کلائنٹ کی تفصیلات کا استعمال کرکے ایسی سرگرمیاں انجام دے سکتے ہیں۔
ایسی حرکات سے عام سرمایہ کار دھوکہ کھا جاتا ہے۔ انہیں احساس ہوتا ہے کہ انہیں بازار میں دھوکہ دیا گیا ہے یا ان کے نام پر کوئی غلط کام کیا گیا ہے۔ جیسا کہ ڈاکٹر کے ساتھ ہوا۔ سیبی نے اس معاملے میں یہ بھی درج کیا کہ ڈاکٹر نے تجارت کے لیے کوئی بامعنی قانونی وسیلہ استعمال نہیں کیا۔
مارکیٹ ماہرین کے مطابق جو بروکرز مارکیٹ کو نہیں جانتے وہ انہیں اسی طرح گمراہ کرکے دھوکہ دیتے ہیں اور زیادہ منافع حاصل کرنے کا دعویٰ بھی کرتے ہیں۔ کلائنٹ کو یہ احساس تک نہیں ہوتا کہ بروکر پمپ اینڈ ڈمپ اسکیم کے تحت یہ سب کچھ کر رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق، ڈیلر کو ہمیشہ ایک ریکارڈ شدہ گفتگو کی ضرورت ہوتی ہے جس سے پتہ چلتا ہو کہ اس کے بروکر نے پیسہ کہاں لگایا ہے۔
ڈاکٹر کے معاملے میں، ای میل کو ریکارڈ شدہ گفتگو کے طور پر سمجھا جاتا تھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بروکرز کلائنٹ کو ای میل پر تصدیق کرنے کے لیے پیشگی راضی کر لیتے ہیں۔ کچھ ایسے کیسز بھی سامنے آئے ہیں جن میں بروکرز نے کلائنٹس کی کنفرمیشن کالز بھی ریکارڈ کی ہیں۔ جس میں کلائنٹ یا اس کے خاندان اور دوستوں میں سے کسی کو تصدیق کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔