نئی دہلی : کوویڈ وبائی امراض کی وجہ سے ہونے والی معاشی تباہی کے بعد ہندوستان میں انکم ٹیکس ادا کرنے والوں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے۔ ٹیکس دہندگان کی فہرست سے خارج ہونے والے افراد کی تعداد۲۰؍ لاکھ سے زیادہ تھی جو کہ بھوٹان کی کل آبادی کا ۲ء۶؍گنا زیادہ ہے ۔
یہ اعداد و شمار لوک سبھا میں ایک سوال کے جواب میں سامنے آئے۔ اس میں مزید کہا گیا کہ مالی سال ۲۲ء کا ڈیٹا مرتب کیا جا رہا تھا کیونکہ ریٹرن فائل کرنے کی آخری تاریخ ۳۱؍دسمبر ۲۰۲۲ء تھی۔
انکم گروپ کا بھی اعداد و شمار میں ذکر کیا گیا تھا۔ صفر سے پانچ لاکھ کی آمدنی والے خطوط میں ٹیکس دہندگان کی تعداد سال ۲۰۲۲ء میں کم ہو کر ۴ء۱۲؍ کروڑ ہو گئی، جو کہ سال ۲۰۲۰ء میں ۴ء۹۹؍ کروڑ تھی۔ ٹیکس دہندگان کی تعداد میں ۸۷؍ لاکھ کی اس کمی کو اعلیٰ زمروں میں ٹیکس دہندگان کی تعداد میں اضافے سے پورا کیا گیا۔ پانچ سے دس لاکھ کے انکم بریکٹ میں ٹیکس دہندگان کی تعدادایک کروڑ سے بڑھ کر دیڑھ کروڑ ہوگئی ہے ۔ اس طرح اس میں ۳۴؍لاکھ افراد کا اضافہ ہوا۔ اسی عرصے کے دوران دس لاکھ سے زائد آمدنی والوں کے زمرے میں ٹیکس دہندگان کی تعداد ۴۹؍لاکھ سے بڑھ کر ۸۱کھ ہو گئی۔ اس طرح اس میں ۳۲؍لاکھ کا اضافہ ہوا۔ زیادہ آمدنی والے زمرے میں اضافہ سب سے کم آمدنی والے گروپ کے نقصان کو پورا کرنے کے لیے کافی نہیں تھا، جو ۲۰؍لاکھ سے کم تھا۔اس کمی کے باوجود ذاتی ٹیکس کی مد میں جمع ہونے والی رقم میں اضافہ ہوا ہے۔ یہ مالی سال کے حوالے سے دیا گیا ہے۔ مالی سال ۲۰۲۲ء میں انکم ٹیکس کی وصولی ۶ء۷؍ لاکھ کروڑ روپے تھی، جب کہ مالی سال ۲۰۱۹ء میں یہ صرف ۴ء۶؍لاکھ کروڑ روپے تھی۔ کارپوریٹ ٹیکس کی سست شرح نمو۔ اسی مدت کے دوران یہ ۶ء۶؍ لاکھ کروڑ روپے سے بڑھ کر۷ء۷؍ لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گئی۔