رواں مالی سال میں ملک میں ایف ڈی آئی سرمایہ کاری میں کمی آئی ہے۔ مالی سال ۲۳۔۲۰۲۲ء کے اپریل تا دسمبر کے دوران براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ۱۵؍فیصد کم ہوکر ۳۶؍ بلین ڈالر رہ گئی ہے۔ صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کے محکمے نے یہ اعداد و شمار جاری کیے ہیں۔۲۳۔۲۰۲۲ء میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی آئی ہے جبکہ پچھلے سال یہ سرمایہ کاری تقریباً ۴۳؍بلین ڈالر تھی ۔
اعدادوشمار کے مطابق ۲۳۔۲۰۲۲ء میں سب سے زیادہ غیر ملکی سرمایہ کاری سنگاپور سے آئی ہے۔ سنگاپور ۱۳؍بلین ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری کے ساتھ سرفہرست سرمایہ کار رہا ہے۔ اس کے بعد ماریشس ، متحدہ عرب امارات، ہالینڈ اور پھر جاپان رہا ۔ کمپیوٹر سافٹ ویئر اور ہارڈویئر سیکٹر میں رواں مالی سال کے نو ماہ میں۸؍ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی ہے۔ اس کے بعد سروس سیکٹر، کیمیکلز، آٹو موبائیل اور کنسٹرکشن کے شعبوں میں زیادہ سرمایہ کاری کی گئی ۔
عالمی اقتصادی صورتحال ۲۳۔۲۰۲۲ءمیں غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی کی ذمہ دار ہے۔ روس یوکرائن جنگ کے باعث مہنگائی میں اضافے کے بعد دنیا کے ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک کو معاشی بحران کا سامنا ہے۔ امریکا اور یورپ میں مہنگائی ۴۰؍ سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے جس کے باعث مرکزی بینک قرضوں کی قیمت میں مسلسل اضافہ کر رہا ہے۔ اس کی وجہ سے سرمایہ کار ابھرتی ہوئی مارکیٹوں سے مسلسل اپنی سرمایہ کاری واپس لے رہے ہیں۔ یورپ میں کساد بازاری کا امکان ہے