گرمیوں کا موسم شروع ہو چکا ہے۔ اس سال فروری کے مہینے سے ہی گرمی پڑنے لگی ہے۔ ایسے میں امکان ہے کہ یہ سال گرمی کے حوالے سے مشکل ثابت ہو سکتا ہے۔ ویسے بھی بہت سے لوگ گرمیوں کی چھٹیوں میں بیرون ملک سفر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اگر آپ بھی ایسا منصوبہ بنا رہے ہیں تو یہ خبر آپ کے لیے ہے۔ اس سال جولائی سے بیرون ملک سفر پہلے سے مہنگا ثابت ہونے جا رہا ہے۔
اتنا ٹیکس یکم جولائی سے وصول کیا جائے گا۔
یہی نہیں اگر آپ کسی کو بیرون ملک رقم بھیجتے ہیں تو اس کے لیے بھی جولائی سے آپ کی جیب پر مزید بوجھ پڑنے والا ہے۔ درحقیقت، حکومت نے انکم ٹیکس ایکٹ کے سیکشن ۲۰۶؍سی میں ترمیم کی ہے تاکہ غیر ملکی ٹور پیکجوں پر زیادہ ٹیکس لگایا جا سکے۔ اس کے بعد، اس طرح کی ادائیگیوں پر ۲۰؍ فیصد کی شرح سے سی ایس لگایا جائے گا۔ اب اس کی شرح ۵؍ فیصد ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اگر آپ ابھی غیر ملکی ٹور پیکج بک کرتے ہیں تو آپ کو ٹی سی ایس کی صورت میں ۵؍ ٹیکس ادا کرنا پڑے گا، لیکن یکم جولائی سے یہ بڑھ کر ۲۰؍فیصد ہوجائے گا۔
آئیے اسے ایک مثال سے سمجھتے ہیں۔ اگر آپ غیر ملکی ٹور پیکج خریدنے کے لئے ۵؍لاکھ روپے خرچ کرتے ہیں، تو آپ کو 5 فیصد کی شرح سے ۲۵؍ہزار روپے ٹیکس ادا کرنے ہوں گے، لیکن یکم جولائی سے آپ کو ایک لاکھ روپے ادا کرنے ہوں گے۔ اس پیکج کے ٹیکس کے طور پر یعنی چار ماہ بعد یہ ٹیکس ایک ہی جھٹکے میں ۷۵؍ہزار روپے بڑھ جائے گا۔
اب بات کرتے ہیں کسی دوسرے ملک میں رقم بھیجنے پر ٹیکس کے بارے میں۔ یہاں تک کہ اگر آپ بیرون ملک جائیداد یا حصص خریدتے ہیں یا کسی رشتہ دار کو رقم بھیجتے ہیں تو آپ کو زیادہ ٹیکس ادا کرنا پڑے گا۔ اس کے لیے حکومت نے عام بجٹ ۲۴۔۲۰۲۳ء میں تجویز دی ہے کہ لبرلائزڈ ریمیٹنس اسکیم کے تحت ملک سے باہر رقم بھیجنے پر زیادہ ٹیکس وصول کیا جائے گا۔