نئی دہلی : : ملک میں چیک باؤنس کے بہت سے معاملات ہیں ، لیکن دیکھا گیا ہے کہ ان معاملات میں کوئی خاص نتیجہ برآمد نہیں ہوتا ہے۔۔ اب حکومت ان معاملات کے لئے ایک نیا منصوبہ تیار کررہی ہے۔ اگر کسی کا چیک باؤنس ہوا تو ، اس پر نہ صرف قانونی کارروائی کی جائے گی ، بلکہ اس شخص کے دوسرے اکاؤنٹ سے رقم وصول کی جائے گی۔
موصولہ معلومات کے مطابق ، حکومت نے آر بی آئی کے ساتھ مکمل تیاری کی ہے اور جلد ہی اس نئے نظام کو نافذ کرسکتی ہے۔ دوسرے اکاؤنٹ سے رقم کی بازیابی کا براہ راست مطلب یہ ہے کہ چیک ہولڈر کو رقم ادا کرنا پڑے گی۔ سزا بھی ہوسکتی ہے۔
چیک باؤنس کے معاملے سے کسی کمپنی یا چیک باؤنس والے شخص کا کریڈٹ اسکور بھی خراب ہوگا۔ اس کے علاوہ ، ان معاملات کے لئے بھی لون ڈیفالٹ کا قانون لاگو ہوگا۔ اس سے چیک باؤنس کے معاملات کم ہوجائیں گے اور لوگ خودباؤنس ہونے والے چیک دینے سے پرہیز کریں گے۔
آر بی آئی اور حکومت نے گذشتہ ہفتے اس اصول پر میٹنگ کی ہے۔ اس اصول کے بارے میں ، یہ بھی کہا جارہا ہے کہ چیک باؤنس کے معاملات کے بعد ایسے شخص کا دوسرا اکاؤنٹ بھی نہیں کھولا جائے گا۔
ملحوظرہے کہ چیک باؤنس کی صورت میں ۲؍ سال کی سزا کا قانون ہے اور آنے والے وقت میں اسے تبدیل کیا جاسکتا ہے۔