نئی دہلی : تیسری سہ ماہی (اکتوبر تا دسمبر) میں ملک کی معیشت میں ۴ء۴؍فیصد کی شرح سے اضافہ ہوا۔ حکومت نے منگل کی شام اپنے اعداد و شمار جاری کیے۔ اس سے قبل، مجموعی گھریلو پیداوار یعنی جی ڈی پی کی نمو( اپریل۔جون) میں ۱۳ء۵؍فیصد اور جولائی سے ستمبر تک میں ۶ء۵؍فیصدرہی تھی ۔ اسی وقت، گزشتہ سال اسی سہ ماہی میں جی ڈی پی کی شرح نمو ۵ء۴؍ فیصد تھی۔
مجموعی ویلیو ایڈڈ یعنی جی وی ااے ۴ء۶؍رہا ہے۔ یہ ایک سال پہلے کی اسی سہ ماہی میں ۴ء۷؍ فیصد تھی۔ ساتھ ہی، حکومت نے مالی سال ۲۰۲۳ء کے لیے جی ڈی پی کی شرح نمو ۷؍ فیصد پر برقرار رکھا ہے ۔ ۲۱۔۲۰۲۰ء کے لیے اقتصادی ترقی کو پہلے کے ۸ء۷؍فیصد سے ۹ء۱؍فیصد کردیاگیا ہے۔ ۔ قبل ازیں، آر بی آئی نے ۲۳۔۲۰۲۲ء کے لیے حقیقی جی ڈی پی کی شرح نمو ۶ء۸؍فیصد اور تیسری سہ ماہی کے لیے ۴ء۴؍ فیصد رہنے کا اندازہ لگایا تھا۔
حکومت نے کہا کہ مالی سال ۲۳۔۲۰۲۲ء کی تیسری سہ ماہی میں حقیقی جی ڈی پی ۴۰ء۱۹؍ لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گئی، جو پچھلے سال کی اسی سہ ماہی میں ۳۸ء۵۱؍لاکھ کروڑ روپے تھی۔ یہ ۴ء۴؍ فیصد کا اضافہ ہے۔ اسی وقت، برائے نام جی ڈی پی ۲۳۔۲۰۲۲ء میں ۶۹ء۳۹؍ لاکھ کروڑ تک پہنچ گئی، جو گزشتہ سال اسی سہ ماہی میں ۶۲ء۳۹؍ لاکھ کروڑ تھی۔ یہ ۱۱ء۲؍فیصد کا اضافہ ہے۔

ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری: مستقبل کے امکانات
ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک ) ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی صنعتوں میں سے ایک ہے اور آنے والے برسوں میں اس کے مستقبل کے امکانات بہت روشن ہیں۔ 2025 سے آگے، یہ صنعت تکنیکی ترقی، پالیسی اصلاحات، ماحولیاتی تقاضوں اور صارفین کے بدلتے...