حکومت نے فروری ۲۰۲۳ء میں گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) سے ایک لاکھ ۴۹؍ہزار کروڑ روپے اکٹھے کیے ہیں۔یہ رقم سالانہ بنیاد پر تقریباً ۱۲؍فیصدزیادہ ہے ۔ فروری ۲۰۲۲ء میں جی ایس ٹی کی وصولی ایک لاکھ ۳۳؍ہزار کروڑ روپے تھی جبکہ جنوری ۲۰۲۳ء میں یہ ایک لاکھ ۵۵؍ہزار کروڑ روپے تھی۔
مالی سال ۲۳۔۲۰۲۲ء میں اب تک اپریل کا مہینہ سب سے زیادہ جی ایس ٹی وصولی رہا ہے۔ اپریل میں، اس نے ایک لاکھ ۶۸؍ہزار لاکھ کروڑ روپے رکھے تھے۔ اس کے بعد جنوری میں سب سے زیادہ جی ایس ٹی کی وصولی ایک لاکھ ۵۶؍ہزار کروڑ روپے تھی۔ وزارت خزانہ نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ جی ایس ٹی کی وصولی مسلسل ۱۲؍ویں مہینے ایک لاکھ ۴۰؍ہزار کروڑ روپے سے اوپر رہی۔
فروری میں ہونے والی میٹنگ میں حکومت نے راب (لیکوڈ گڈ) پر ٹیکس کم کیا تھا۔ اس پر جی ایس ٹی ۱۸؍فیصد سے کم کر کے صفر کر دیا گیا۔ اگر یہ پہلے سے پیک شدہ اور لیبل لگا ہوا ہے، تو اس پر ۵؍فیصد کی شرح سے ٹیکس لگے گا۔ اس کے علاوہ جی ایس ٹی کونسل کی میٹنگ میں پنسلوں اور شارپنرز پر جی ایس ٹی کی شرح کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ پنسل اور شارپنرز پر جی ایس ٹی ۱۸؍فیصد سے کم کر کے ۱۲؍ فیصد کر دیا گیا۔

ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری: مستقبل کے امکانات
ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک ) ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی صنعتوں میں سے ایک ہے اور آنے والے برسوں میں اس کے مستقبل کے امکانات بہت روشن ہیں۔ 2025 سے آگے، یہ صنعت تکنیکی ترقی، پالیسی اصلاحات، ماحولیاتی تقاضوں اور صارفین کے بدلتے...