Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

خلیجی ممالک چاہتے ہیں غزہ پر اسرائیل کا قبضہ۔

by | Nov 14, 2023

مشرف شمسی 
سعودی عرب میں غزہ میں جنگ بندی کو لیکر دنیا کے اسلامی ممالک کی اہم ترین میٹنگ ہوئی جس میں ایران نے اسرائیل پر دباؤ بنانے کے لئے سبھی اسلامی ممالک کے سامنے تجویز پیش کی تھی کہ وہ اپنے اپنے رشتے اسرائیل سے منقطع کر لیں اور ساتھ ہی اسرائیل کو تیل کی سپلائی بند کر دیں ۔ایران کی پیش کردہ تجویز کو میزبان سعودی عرب سمیت متحدہ عرب امارات ،بحرین،اردن، مصر اور مراکش جیسے عرب ممالک نے خارج کر دیا یعنی یہ سبھی عرب  ممالک امریکہ کے دباؤ میں اسرائیل سے اپنے سفارتی تعلقات قائم کئے ہوئے رہیں گے ۔نہتے فلسطینیوں کے قتل پر ضرور گھریالی آنسو بہاتے رہیں گے تاکہ اُن ممالک کے عوام کے غصّے کو جھوٹی تسلّی دی جاتی رہے۔لیکن خلیجی ممالک کے جن ممالک نے امریکہ کے دباؤ میں اسرائیل سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کی ہمت نہیں کر سکے اُنہیں یاد رہنا چاہیے کہ اس جنگ کے بعد مشرقی وسطیٰ کی موجودہ صورت  آج جیسی نہیں ہوگی ۔حالانکہ قطر کو چھوڑ دیں تو سعودی عرب ،متحدہ عرب امارات ،بحرین اور کویت جیسے ممالک چاہتے بھی نہیں ہیں کہ غزہ میں فلسطینی کامیاب ہوں ۔غزہ کے فلسطینی اسرائیل کے  ساتھ جنگ کو لمبا کھینچ لے گئے اور کسی معاہدہ کے تحت اسرائیل کی فوج کو غزہ کا محاصرہ ختم کرنا پڑے تو یاد رکھیں یہی عرب ممالک جو امریکہ کے دباؤ میں اسرائیل کے خلاف سفارتی کاروائی کرنے کی ہمت نہیں کر رہے ہیں وہ سبھی ممالک ایران کے خوف سے امریکہ کو آنکھ دکھاتے نظر آئیں گے ۔غزہ جنگ کا فیصلہ کن فتح کسی کی بھی نہیں ہوئی تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ اسرائیل اور امریکہ کی شکست خطّے میں دیکھی جائے گی اور پھر امریکی مفاد پر کاری ضرب لگے گا ۔اسلئے امریکہ کسی بھی حال میں غزہ میں اسرائیل کی مکمل فتح چاہتا ہے تاکہ پھر مشرق وسطی کی کوئی بھی طاقت اسرائیل یا امریکہ کو اس خطّے میں آنکھ نہیں دیکھا پائے ۔لیکن غزہ میں فلسطین کی شکست کا مطلب یہ بھی ہوگا کہ خطّے میں ایران کا وجود خطرے میں پڑ جائے گا ۔اسرائیل صرف غزہ کا کنٹرول ہی حاصل نہیں کریگا بلکہ حزب اللہ ،شام اور پھر ایران کو نشانہ بنایا جائے گا ۔اسلئے آنے والے کچھ دنوں میں جس طرح سے لبنان کا محاذ اسرائیل کے خلاف کھول دیا گیا ہے اسی طرح شام کی اسد حکومت اس جنگ میں بالواسطہ طور پر شامل ہو جائے گا ۔شام میں امریکی افواج بھی مقیم ہیں اور امریکہ شام کی حکومت کے باغیوں کو متحرک کر رہا ہے جس کے خلاف روس کی ہوائی یونٹ جو شام میں موجود ہے حملے کیے ہیں اور اس حملے میں کئی باغی ہلاک ہوئے ہیں ۔اُن باغیوں کو  قطر کے علاوہ سبھی خلیجی ممالک کی حمایت حاصل ہے یعنی مغربی ایشیا کی غزہ جنگ کا دائرہ وسیع ہوتا جا رہا ہے ۔اسرائیل غزہ میں جلد کاروائی نہیں روکا تو یہ جنگ اسرائیل ،امریکہ سمیت پورے مشرقی وسطیٰ کے لئے وبال جان بن جائے گا ۔
جہاں تک غزہ کا سوال ہے تو اسرائیل غزہ پر مکمل کنٹرول کی بات کر رہا ہے لیکن یہ کیسا مکمل کنٹرول ہے کہ اسرائیل اپنے ایک بھی شہری کو اب تک حماس کے قبضے سے آزاد نہیں کرا سکا ہے ۔اسرائیلی افواج کو ہر ایک فلسطینی چاہے وہ مرد ہو یا عورت يا بچّے سبھی حماس کے لڑاکے لگتے ہیں ۔ہاں اسرائیل پروپیگنڈہ کے محاذ پر فلسطینی پر بڑا سبقت رکھتا ہے ۔دوسری جانب الجزیرہ غزہ کی حقیقت دیکھا رہا ہے اسلئے الجزیرہ کو اسرائیل میں پوری طرح بند کرا دیا گیا ہے ۔
اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاھو غزہ کو تباہ و برباد کرنے کے بعد بھی پوری طرح بوکھلائے ہوئے ہیں ۔اُنھیں یہ نہیں معلوم اسرائیل میں انکا مستقبل کیا ہوگا لیکن اُنہونے غزہ کے مستقبل کے بارے میں فیصلہ کر لیا ہے ۔قطر کے علاوہ سبھی خلیجی ممالک کو یہ یقین ہے کہ اسرائیل کی طاقتور افواج جسے امریکہ کا ساتھ حاصل ہے غزہ میں حماس کا نام و نشان مٹا دے گی ۔لیکن غزہ باقی رہ گیا تو یقین مانئے سعودی عرب ،بحرین،متحدہ عرب امارات اور کویت باقی تو رہے گا لیکن اُن ممالک کی شاہی حکومتوں کو راہ فرار اختیار کرنے پڑیں گے ۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری: مستقبل کے امکانات

ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری: مستقبل کے امکانات

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک ) ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی صنعتوں میں سے ایک ہے اور آنے والے برسوں میں اس کے مستقبل کے امکانات بہت روشن ہیں۔ 2025 سے آگے، یہ صنعت تکنیکی ترقی، پالیسی اصلاحات، ماحولیاتی تقاضوں اور صارفین کے بدلتے...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...